تحریر: محمد لطیف خلجی
بورے والا کے نواحی گاؤں 435 عتیق ٹاؤن چیچہ وطنی روڈ کا رہائشی غلام مصطفیٰ عرف ٹولی اپنی بیوی ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔اسی علاقہ میں بالے کے ہوٹل کے سامنے والی گلی میں وسیم نامی ایک شخص رہتا تھا جو کردار کے حساب سے کوئی مناسب شخص نہ تھا اوراس کا محلہ میں عیسائی لڑکی کے ساتھ شادی اور پھر دھوکہ دہی کا معاملہ بھی رہا ہے وسیم بنیادی طور پر پاکستان کے کسی بڑے ڈرگ سمگلنگ گینگ کے لیے کام کرتا تھااور اسی بااثر گینگ کے لیے بھولے ، شریف اور سادہ لوح لوگوں کو عمرہ پر انتہائی سستے پیکج کے تحت لے جانے کی آڑ میں ایفی ڈرین کیپسول (منشیات) سمگل کروانے کے لیےایسے ہی ضرورت لاچار اور غربا کو ڈھونڈھ کر اپنی ٹیم میں لاتا تھا ۔اسی سلسلہ میں وسیم نے مصطفیٰ عرف ٹولی کے سالے کو بھی ایک کامیاب کیپسول سمگل ٹور لگوا چکا تھا۔
انتہائی شریف ،ملنسار محنت کش غلام مصطفیٰ عرف ٹولی اپنے سالے اور وسیم کی لچھے دار گفتگو میں آ گیا اور لالچ نے اسے اندھا کر دیا ۔۔ہاۓ رے غربت ۔۔۔ تو نے کہیں کا نہ چھوڑا جس شخص نے کبھی پچاس ہزار کی کمیٹی نہ ڈالی ہو اس کے لیے پچاس لاکھ کی رقم بہت معنی رکھتی تھیاور ساتھ پوری فیملی کو عمرہ کی 5 سٹار سعادت بھی اور ساتھ جان کے تحفظ کا پورا یقین بھی ایسی صورت حال میں غریب آدمی کیسے انکار کر سکتا تھا ۔۔۔مشہور قول ہےکہ غربت انسان کو کفر تک لے جاتی ہے ۔غلام مصطفیٰ عرف ٹولی کے سامنے اپنے سالے کے سامنے کامیاب ٹور کی مثال موجود تھی اس لیے وہ اس خوف ناک جرم پر بلکل بھی نہیں گھبرایا ۔غلام مصطفیٰ عرف ٹولی نے عمرہ کی سعادت کو اپنے اہل محلہ سے پوشیدہ رکھا خاص دوستوں کو بس یہی بتایا کہ وہ بہت جلد بہت امیر ہونے والا ہے ۔
غلام مصطفیٰ عرف ٹولی
2016 کے رمضان المبارک میں وسیم اور اس کے ڈرگ گینگ نےان میاں بیوی کو ایفی ڈرین کے کیپسول (منشیات) نگلوا کر پیٹ میں محفوظ کروائے ۔اور ملتان ایئر پورٹ سے باحفاظت وہاں سے کلئیر کروایا ۔جس سے ان میاں بیوی کو وسیم اور ان کے باس کے طاقتور ہونے اور سفر کے محفوظ ہونے کا یقین اور بڑھ گیا ۔جب ان میاں بیوی کو ایفی ڈرین کے کیپسول نگلوائے گئے تھے تب ان کوہدایت دی گئی تھی کہ آپ نے جہاز میں ریفریشمنٹ نہیں لینی ،،، بس ٹولی سے یہی حماقت ہوئی ۔۔۔اس نے ریفریشمنٹ تو نہ لی مگر دو بار کولڈ ڈرنک پی لی۔ یہی کولڈ ڈرنک اس کے لیے موت کا پروانہ بن گئی جب یہ لوگ جدہ ایئر پورٹ پر اترے ۔تو وہاں کی ڈرگ سمگل ٹیم نے ان کو وہاں ایئر پورٹ سے بھی کلئیر کروا دیا تھا ۔قدرت کو کچھ اورہی منظور تھا ۔مگر تب تک کولڈ ڈرنک میں موجود گیس اور کیمیکل نے پیٹ میں کیپسول کو بری طرح متاثر کر دیا تھا ۔جس کی وجہ سے غلام مصطفیٰ عرف ٹولی ایئر پورٹ سے نکلنےہی والا تھا کہ اسے ایئر پورٹ کے ویٹنگ ایریا میں قے ( الٹی) آ گئی ،اور اس میں کچھ کیپسول قے سے باہر فرش پر گر گئے جس کی بنیاد پر شک گزرنے پر پولیس (شُرتے) ان دونوں کو اپنی حراست میں ہسپتال لے گئے جہاں باقی سارا انکشاف ہوا۔
غلام مصطفیٰ کے ساتھ جانے والی ان کی بیٹی کو فوری ڈی پورٹ کر دیا گیا اور میاں بیوی پر مقدمہ درج کر دیا گیا غلام مصطفیٰ کی باقی فیملی کو وسیم یقین دلاتا رہا کہ ان کا باس ان دونوں کو بہت جلد رہا کروا دے گا آپ نے کسی نے کوئی بات نہیں کرنی ۔گھبرانا نہیں ۔غلام مصطفیٰ کے والدین اور بہن بھائیوں کو یقین تھا کہ وسیم ان دونوں کو ضرور چھڑوا لے گا ، اس لیے انہوں نے بھی کسی کو کچھ نہ بتایا ایک ماہ قبل جب سعودیہ عدالت نے ان میاں بیوی کے " ڈیتھ وارنٹ" جاری کیے تب سے وسیم اس محلہ کو چھوڑ کر مفرورہو گیا ۔12 اپریل 2019 کو ان میاں بیوی کو نماز جمعہ کے بعد جدہ کی جامع مسجد کے باہر پاکستانی وقت کے مطابق 4:00 بجے سر قلم کرکے موت کی سزا دے دی گئی اور میتوں کی وہاں ہی تدفین کر دی گئی ۔۔۔
میری رائے میں وسیم خوف میں اپنے باس کے پاس پناہ لے گا اور باس اس کو قتل کر دے گا ، جیسے فلموں میں ہوتا ہے ۔۔
مبینہ ملزم وسیم
نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری
زندگی میں جتنا آپ کے پاس ہے ،
اسی پر صبر شکر کے ساتھ جینا سیکھو
رب کے تھوڑے دیے پر زمین پر خوش رہو
رب کریم روز محشر آپ کے تھوڑے عمال پر خوش ہو گا
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔