بورے والا: بورے والا میں نواسہ رسول سید الشہداء حضرت امام حسین کی یاد میں یوم عاشور انتہائی مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا ،علم ،تعزیہ اور ذوالجناح کا مرکزی جلوس صبح 9 بجے امام بارگاہ حسینیہ بورے والا سے سیکورٹی کے سخت حصار میں بر آمد ہوا جلوس میں عزاداروں کی ٹولیاں ماتم ،سینہ کوبی کرتی رہیں اور نوحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا جلوس چوک کلاتھ مارکیٹ ،ریل بازار ،گول چوک ،وہاڑی بازار اور غلہ منڈی کے روایتی راستوں سے گزرا جلوس کی سیکورٹی اور امن و امان کے سلسلہ میں ڈی سی وہاڑی علی اکبر بھٹی ،ڈی پی او عمر سعید ملک ،ڈی ایس پی بورے والا ملک طاہر مجید ،چیئر مین بلدیہ چوہدری محمد عاشق آرائیں ،وائس چیئر مین حاجی افتخار بھٹی اور مسلم لیگ ن کے ممبر قومی اسمبلی چوہدر ی نذیر احمد آرائیں ،ممبر پنجاب اسمبلی چوہدری ارشاد احمد آرائیں کے صاحبزادے عمران ارشاد چوہدری اور امن کمیٹی کے ارکان جلوس کے ہمراہ رہے بلدیہ بورے والا کی طرف سے عاشورہ کے جلوس کے راستوں پر صفائی اور روشنی کے خصوصی انتظامات کئے گئے جبکہ محکمہ مال ،ریسکیو 1122،پولیس ،قومی رضاکارا ن اور محکمہ صحت کے حکام اور اہلکاروں نے بھرپور طریقے سے اپنے فرائض سر انجام دیئے شہر میں جگہ جگہ سیاسی ،سماجی اور تجارتی تنظیموں کی طرف سے ٹھنڈے مشروبات کی سبیلیں لگائی گئیں اور لنگر حسینی کے خصوصی انتظامات کئے گئے امر قابل ذکر ہے کہ گول چوک میں سالہاسال سے مجلس احباب کے زیر اہتمام شرکاءجلوس کی فاقہ کشی کیلئے ہونے والا وسیع لنگر مجلس احباب کے روح رواں شیخ نثار وقار کی رحلت کے بعد دو سال سے جاری نہ رہ سکا جس کی کمی شدت سے محسوس کی گئی عاشورہ کا جلوس اپنے روایتی روٹوں سے ہوتا ہوا نماز مغرب سے قبل کربلا جوئیہ رو ڈ پر خصوصی اختتامی دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر بورے والا راﺅ محمد تسلیم اختر اور ڈی ایس پی ملک طاہر مجید نے چیف آفیسر بلدیہ راﺅ محمد علی اور امن کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ تمام محکموں کے نمائندوں اور اہلکاروں کو عاشورہ محرم کے موقع پر اپنے فرائض کی شاندار کارکردگی پر خراج تحسین پیش کیا رات کو امام بارگاہ حسینی بورے والا میں مجلس شام غریباں بپا ہوئی جس میں ذاکرین حضرت نے میدان کربلا میں حضرت امام حسین اور ان کے جانثار ساتھیوں پر ہونے والے یزیدی مظالم اور مصائب بیان کئے
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔