بورے والا: ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن آئندہ ہونے والے الیکشن میں ڈرامائی تبدیلی ڈسٹرکٹ وہاڑی کے ایک بڑے گروپ نے زاہد خاں برکی کی قیادت میں رضوی گروپ کے ساتھ الحاق کر لیا اور آئندہ الیکشن متحد ہوکر ایک گروپ کی شکل میں لڑنے کا اعلان کر دیا، تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقامی ہوٹل میں ضلع وہاڑی کے کرکٹ کے دو بڑے گروپوں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ضلع وہاڑی کے 21میں سے 13رجسٹرڈ کلبز کے عہدیداروں نے شرکت کی اُن میں خاں اسلام دین کرکٹ کلب اور وہاڑی کرکٹ کلب کی طرف سے زاہد خاں برکی،سادات کرکٹ کلب لڈن(وہاڑی)کی طرف سے محمد عثمان ثانی،ینگسٹر کرکٹ کلب کے سید محمد اسلم شاہ،سردار کرکٹ کلب(وہاڑی)ملک عمر دراز،میلسی کرکٹ کلب کے ندیم حسین ڈاڈا،کھچی کرکٹ کلب کے قیصر شہزاد کھچی،بورے والا کرکٹ کلب کے وقار احمد ڈار(بورے والا)،فرینڈز کرکٹ کلب بورے والا کے راﺅ مختار احمد،العباس کرکٹ کلب کے قدیر احمد سلیمی،الحبیب کرکٹ کلب کے شیخ سرفراز احمد،بی ٹی ایم کرکٹ کلب کے میاں حفیظ الرحمن،بورے والا وائٹس کرکٹ کلب کے صوفی محمد صدیق عابد قابل ذکر ہے جنہوں نے اپنے کلبوں کی نمائندگی کی اور اس موقع پر زاہد خاں برکی اور ڈاکٹر سید محمد ارشد شاہ نے دونوں گروپوں کی طرف سے ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کے آئندہ انتخابات کے لیے متفقہ امیدواروں کا اعلان کیا جن میں صدارت کے لیے میاں حفیظ الرحمن اور جنرل سیکرٹری کے لیے قدیر احمد سلیمی کا اعلان کیا جبکہ خزانچی کے عہدہ کے لیے امیدوار ملک عمر دراز نے قیصر خاں کھچی کے حق میں دستبرداری کا اعلان کیا جس سے خزانچی کے لیے دونوں گروپوں کے متفقہ امیدوار قیصر شہزاد خاں کھچی کے بلامقابلہ منتخب ہونے کے روشن امکانات پیدا ہو گئے ہیں اجلاس سے زاہد خاں برکی،ڈاکٹر سید محمد ارشد شاہ اور سید سلیم حیدر رضوی نے خطاب کرتے ہوئے عہد کیا کہ وہ اپنے ان امیدواروں کو کامیاب کروائے گئے اور ضلع وہاڑی میں کرکٹ کی بہتری اور فروغ کے لیے اپنی تمام صلاحتیں بروئے کار لائے گئے اس موقع پر محمد عارف مغل،محمد ندیم،ندیم مشتاق رامے،اصغر علی جاوید،محمد عباس اور دیگر بھی موجود تھے اجلاس کے اختتام پر سید سلیم حیدر رضوی نے اجلاس میں کرکٹ کے فروغ کے لیے ضلع وہاڑی میں دونوں گروپوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کیا اُن معزز شخصیات کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔