Pages - Menu

جمعرات، 2 اکتوبر، 2014

کپاس کے کاشت کاروں کو استحصال سے بچانے کے لیے حکومت کا 10 لاکھ بیلز کی خریداری کا فیصلہ کپاس کی پھٹی کی امدادی قیمت تین ہزار روپے فی من مقرر، اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس

بورےوالا:غلہ منڈی بورے والا میں کپاس کے ڈھیروں کی فائل تصویر

اسلام آباد.......کپاس کے کاشت کاروں کو استحصال سے بچانے کے لیے سرکار حرکت میں آگئی ہے اور حکومت نے 10 لاکھ بیلز کی خریداری کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ کسانوں کو بچانےکےلیے مداخلتی قیمت تین ہزار روپے فی من مقرر کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ ملک میں کپاس کی گرتی ہوئی قیمتوں کو سہارا دینے اور کاشت کار کو نقصان سے بچانے کے لئے کمیٹی نے 10 لاکھ بیلز کپاس کی خریداری کا فیصلہ کیا ہے۔ بین الاقوامی قیمتوں میں کاٹن کی قیمتوں زبردست گراوٹ کے باعث مقامی سطح پر فی من کپاس 4 سال کی کم ترین سطح 5 ہزار 300 روپے فی من ہوچکی ہے۔ کپاس کی پیداواری قیمت 2800 روپے سے 3000 روپے فی من ہے اور حکومت نے کاشت کاروں کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے 3000 روپے فی من مداخلتی قیمت مقرر کی ہے۔ 

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔