Pages - Menu

جمعہ، 21 مارچ، 2014

پولیس نے بینک کی اے ٹی ایم مشین سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم بٹورنے والے گروہ کے دو میاں بیوی سمیت سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا

بورے والا: پولیس نے بینک کی اے ٹی ایم مشین سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم بٹورنے والے گروہ کے دو میاں  بیوی سمیت سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گروہ سادہ لو ح خواتین کو اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے رقم نکالنے میں مدد دینے کا بہانہ کر کے متاثرین سے کارڈ حاصل کر کے پن کوڈ بھی معلوم کرلیتا اور مشین سے رقم نکال کر اپنے پریس ڈال کر امداد حاصل کر نے والی خواتین کو اکاﺅنٹ میں رقم نہ ہونے بہانہ کر کے اگلے روز آنے کا مشورہ دیتا تھابینک کا عملہ بھی ملوث ہے متاثرین کا دعوٰی ۔واقعات کے مطابق وہاڑی بازار میں واقع الحبیب بینک کی اے ٹی ایم مشین سے گذشتہ روز چک نمبر 509ای بی کا عبدالرزاق ، حمیدہ بی بی ،رضیہ بی بی ، صغراں بی بی ، سکنہ 100 ای بی ،بشیراں بی بی سکنہ امجد ٹاﺅن ،شرف الہی سکنہ امداد جملیر ا ،روشن بی بی ،ممتاز بی بی و دیگر سادہ لوح غریب دیہاتی خواتین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم لینے کےلئے گئے تووہاں پر مبینہ جعل سازوں کے گروہ کے ارکان غلام مرتضیٰ اور اس کی بیو ی شازیہ سکنہ 282ایچ آر فورٹ عباس اپنے دیگر پانچ ساتھیوں کے ہمراہ موجود تھے ۔اور انہوں نے بینک کی اے ٹی ایم مشین پر قبضہ جمایا ہوا تھا امداد کی رقم وصول کر نے کےلئے آنے والی خواتین کو وہ گروہ کہتا کہ انہیں اپنا اے ٹی ایم کارڈ دے دواور کوڈ نمبر بھی بتا دو ایسا کر نے پر گروہ کے ارکان مشین سے رقم نکال کر اپنے ہینڈ بیگ میں 30ہزار سے زائد کی رقم بٹو ر کر اپنے بیگ میں ڈال چکے تھے جبکہ خواتین کو کہتے کہ ان کی رقم ابھی تک وصول نہ ہوئی ہے آگلے روز آکر رابطہ کر لینا۔شک پڑنے پر متاثرہ خاتون کے خاوند نے دیکھا کہ رقم وصول ہو چکی ہے اس نے وہاں پر شور کیا تو اوربینک کے عملہ کو مدد کےلئے بلایامگر عملہ نے کوئی مدد نہ کی شہر یوں نے اکھٹے ہو کر اس گروہ کی دو ارکان کو موٹر سائیکل اور نقدی رقم سمیت حراست میں لے کر تھانہ ماڈل ٹاﺅن پولیس کے حوالے کر دیا ۔متاثرین نے الزام عائد کیا کہ گروہ کے ساتھ بینک کا عملہ بھی ملوث ہے انہیں بھی شامل تفتیش کیا جائے ۔پولیس نے متاثرین کی درخواست پر مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ۔

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔