بورے والا : پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور ممبر پنجاب اسمبلی چوہدری ارشاد احمد ارائیں نے کہا ہے کہ صاف پانی ہر انسان کی بنیا دی ضرور ت ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف تعلیم ،صحت اور پانی کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کر وانے کی پالیسی پر گامزن ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ شب چک 261ای بی بوریوالا کی کچی آبادی الہ آباد میں واٹر سپلائی ٹیوب ویل کی افتتاحی تقریب کے موقع پرعوامی جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔اس موقع پر تحصیل آفیسر انسفراسٹر کچر ملک منظور احمد ،مسلم لیگ ن کے رہنما حاجی رشید احمد بھٹی ،چوہدری نذیر احمد آف مرضی پورہ ،چوہدری محمد اسلم ،مسلم لیگ کے کارکن میاں مظہر احمد ،محمد حسین بھٹی ،اور ممبر قومی اسمبلی چوہدری نذیر احمد ارائیں کے نمائندے چوہدری شاہد محمود ،محمد رمضان کے علاوہ الہ آباد کالونی کے رہنما محمد عمران عرف مانا اور ڈاکٹر طلحہ پرویز بھی موجود تھے ،چوہدری ارشاد احمدا رائیں نے کہا کہ 2012میں اقوام متحدہ کی سروے رپورٹ کے مطابق بوریوالا تحصیل سے ایسے گاﺅں موجود ہیں جہاں پانی کی وجہ سے جگر اور ہیپاٹائٹس کی بیماریاں عام ہیں ،اعوان پورہ ذیل کے گاﺅں چک 495ای بی میں 100فیصد زیر زمین پانی زہر آلو د جبکہ چک491 ای بی میں پچاس فیصد پانی مضر صحت ہے حکومت کی طرف سے اقوام متحدہ کے تعاون سے بوریوالا میں چھ واٹر فلٹر یشن پلانٹ مہیا کئے جا چکے ہیں جو کہ چک 261چک259چک 265چک 493اور چک 489ای بی میں لگائے جا رہے ہیں انہو ںنے آبادی کے مکینوں کے مطالبے پر بوسید ہ پائپوں کی فوری تبدیلی اور بستی میں نکاسی آب کے منصوبے جلد مکمل کروانے کا اعلان کیا ۔چوہدری ارشاد احمد ارائیں نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے 9ماہ کے عرصہ میں بوریوالا کے شہر و دیہات میں اتنے گیس میٹر لگائے ہیں جو پچھلے 9سالوں سے نہیں لگ سکے انہوں نے کہا کہ وہ ممبر قومی اسمبلی کی مشاورت سے حلقے میں بجلی کی تاروں کی تبدیلی اور ٹرانسفار مر ز کی اپ گریڈیشن کےلئے حکومت سے دو کڑوڑروپے کے خصوصی فنڈز حاصل کر کے واپڈا کے حوالے کر یں گے تاکہ لوگوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی ہو سکے ،چوہدری ارشاداحمد ارائیں نے الہ آباد کے ٹیوب ویل کی درستگی کے سلسلہ میں ایڈ منسٹریٹر ٹی ایم اے سیف اللہ ساجد اور تحصیل آفیسر ملک منظور کی کاوشوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا .
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔