بورے والا: بوریوالا اور گردونواح میں عیدالضحٰی پورے مذہبی جوش و خروش سے منائی جائے گی تمام بڑی بڑی مساجد اور کھلی جگہوں پر نماز عید کے اجتماعات ہونگے ۔ مختلف مساجد میں درج ذیل اوقات میں نماز ادا کی جائے گی ،جامع مسجد الفاروق نیو ہاﺅسنگ سکیم ساڑھے سات بجے مولانا حافظ راﺅ منور احمد خان نماز پڑھائیں گے ،جامع مسجد اکبر غلہ منڈی مولانا سید محمود الحق شاہ صبح آٹھ بجے ،مدرسہ عربیہ اسلامیہ اے بلاک مولانا قاری عبدالرﺅف نعمانی ساڑھے سات بجے ،مرکز طیبہ مل موڑ صبح سات بجے ،جامعہ حنفیہ آئی بلاک صبح ساڑھے سات بجے مولانا محمد طیب حنفی ، مدرسہ غوثیہ تجوید القرآن ساڑھے بجے مولانا قاری برکت علی ،جامعہ مسجد غوثیہ بشیریہ مرتضٰی ٹاﺅن مجاہد کالونی آٹھ بجے مولانا میاںمحمد نوید بشیر ی ، مدرسہ شمس الحدیث ملتان روڈ ساڑھے سات مولاناعبدالحمید شورش ،مدرسہ احیاءالعلوم ساڑھے سات بجے جامع مسجد مدینہ مجاہد کالونی ساڑھے آٹھ بجے قاری محمد حنیف ندیم ،تبلیغی مرکز ساڑھے سات بجے ،مسجد غوثیہ مجاہد کالونی آٹھ بجے صبح پیر اقبال شاہ اور جامع مسجد اقصیٰ قاری عمر فاروق مجاہد کالونی ساڑھے سات بجے نماز عید پڑھائیں گے ۔
ٹی ایم اے نے عیدالضحیٰ کے موقع پر شہر میں قربانی کی آلائشوں کو ٹھکانے لگانے اور گلی محلوں کی صفائی کےلئے خصوصی پلان جاری کر دیا
بورے والا: اسسٹنٹ کمشنر ایڈمنسٹریٹر ٹی ایم اے سیف اللہ ساجد نے عیدالضحیٰ کے موقع پر شہر میں قربانی کی آلائشوں کو ٹھکانے لگانے اور گلی محلوں کی صفائی مساجد کے سامنے پانی کے چھڑ کاﺅ کےلئے خصوصی پلان جاری کرتے ہوئے شہر کو آٹھ حصوں میں تقسیم کر دیا ہے ایڈ منسٹریٹر سیف اللہ ساجد کی زیر نگرانی ٹی ایم اور ٹی او آئی اینڈ ایس کی سربراہی میں ٹی ایم اے کے سینٹری انسپکٹر اور عملہ صفائی ٹریکٹر ٹرالیوں اور لفٹر کے ذریعے متذ کرہ آٹھ زون سے آلائشوں کو اٹھائے گا اور انہیں چوک فوارہ کے قریب خونی پہاڑی کے مقام پر تلف کر ے گا ۔اسے یقینی بنانے کےلئے عملہ کی ہنگامی ڈیوٹیاں لگا دی گئی ہیں جبکہ ٹی ایم ے کی فائر بر یگیڈ گاڑیاں شہر کے مین روڈ ز ،مین بازاروں ،مساجد ،عید گاہوں اور کھلی جگہوں پر پانی کا چھڑکاﺅ کریں گی اور مساجد کے سامنے چونا بکھیریں گے ۔شہریوں کی سہولت کےلئے ٹی ایم اے دفاتر میں ہنگامی فون 9200136مخصوص کیا گیا ہے ۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔