لوڈشیڈنگ اور شدید گرمی کے ستائے سینکڑوں مظاہرین کا حبیب کالونی ریلوے ٹریک پر دھرنا،لاہور جانے والی بابا فرید ایکسپریس کو زبردستی روک لیا ۔ مظاہرین کومنتشر کرنے کے لئے پولیس کا لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ اورپتھراﺅ سے دو شہری اور دو پولیس ملازمین کے سر پھٹ گئے
بورے والا: بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور شدید گرمی کے ستائے نواحی آبادیوں حبیب کالونی، معصوم شاہ کالونی سمیت دیگرعلاقوں کے سینکڑوں ڈنڈا بردار مظاہرین کا حبیب کالونی ریلوے پھاٹک کے قریب ٹریک پر دھرنا، مشعل مظاہرین نے کراچی سے لاہور جانے والی بابا فرید ایکسپریس کو زبردستی روک لیا۔ مظاہرین کومنتشر کرنے کے لئے پولیس کا لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ اورپتھراﺅ سے دو شہری اور دو پولیس ملازمین کے سر پھٹ گئے۔ واقعات کے مطابق بورے والا شہر اور اور اس کے گردو نواح میں 22گھنٹے سے زائد کی طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے تنگ سینکڑوں مظاہرین ٹولیوں کی شکل میں جمع ہو کر ریلوے پھاٹک حبیب کالونی پر ٹائر جلا کر احتجاج کر رہے تھے کہ پولیس اور ایلیٹ فورس کی موبائل ٹیمیں وہاں پہنچ گئیں جہاں پولیس کے ایک جوان نے بوڑھے شہری کو تھپڑ مار دیا جس پر سینکڑوں افراد نے مشتعل ہو کر پولیس پر پتھراﺅ شروع کر دیا اور پولیس کے تین موبائل موٹر سائیکل نظر آتش کر دئیے ۔وائرلیس پر اطلاع ملنے کے بعد تھانہ سٹی اور تھانہ ماڈل ٹاﺅن سے مزید نفری موقع پر پہنچ گئی اور ایک گھنٹے تک پولیس اور عوام کے درمیان آنکھ مچولی اور کشیدگی کا سلسلہ جاری رہا ۔پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کرکے لوگوں کو ریلوے ٹریک سے ہٹا کر بابا فرید ایکسپریس کو آدھ گھنٹہ روکنے کے بعد روانہ کر دیا ۔محافظ فورس کے زخمی ہونے والے کانسٹیبل مقصود احمد فاضل کے مطابق مظاہرین نے محافظ فورس کے انچارج اے ایس آئی جہانگیر موہل کو گھیرے میں لے رکھا تھا اور وہ اس کو اغواءکرکے تشدد کا نشانہ بنانا چاہتے تھے جسے چھڑانے کے لئے وہ اور اس کا ساتھی کانسٹیبل شفقت آگے بڑھے تو ڈنڈوں سے مشتعل افراد نے ان پر حملہ کرکے ان کو شدید زخمی کر دیا ۔انہوں نے بتایا کہ مشتعل مظاہرین نے بابا فرید ایکسپریس پر پتھراﺅ کرکے متعدد مسافروں کو بھی زخمی کر دیا تھا جن کی چیخ و پکار سن کرپولیس نے مدد کے لئے مزاحمت کی اور بعد ازاں سینکڑوں مظاہرین نے ٹولیوں کی شکل میں چونگی نمبر 5پر پہنچ کر رکاوٹیں کھڑی کرکے روڈ بلاک کر دی اور ٹائر جلا کر بورے والا ملتان روڈ بند کر کے ٹریفک جام کر دی ۔
بورے والا: بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور شدید گرمی کے ستائے نواحی آبادیوں حبیب کالونی، معصوم شاہ کالونی سمیت دیگرعلاقوں کے سینکڑوں ڈنڈا بردار مظاہرین کا حبیب کالونی ریلوے پھاٹک کے قریب ٹریک پر دھرنا، مشعل مظاہرین نے کراچی سے لاہور جانے والی بابا فرید ایکسپریس کو زبردستی روک لیا۔ مظاہرین کومنتشر کرنے کے لئے پولیس کا لاٹھی چارج، ہوائی فائرنگ اورپتھراﺅ سے دو شہری اور دو پولیس ملازمین کے سر پھٹ گئے۔ واقعات کے مطابق بورے والا شہر اور اور اس کے گردو نواح میں 22گھنٹے سے زائد کی طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے تنگ سینکڑوں مظاہرین ٹولیوں کی شکل میں جمع ہو کر ریلوے پھاٹک حبیب کالونی پر ٹائر جلا کر احتجاج کر رہے تھے کہ پولیس اور ایلیٹ فورس کی موبائل ٹیمیں وہاں پہنچ گئیں جہاں پولیس کے ایک جوان نے بوڑھے شہری کو تھپڑ مار دیا جس پر سینکڑوں افراد نے مشتعل ہو کر پولیس پر پتھراﺅ شروع کر دیا اور پولیس کے تین موبائل موٹر سائیکل نظر آتش کر دئیے ۔وائرلیس پر اطلاع ملنے کے بعد تھانہ سٹی اور تھانہ ماڈل ٹاﺅن سے مزید نفری موقع پر پہنچ گئی اور ایک گھنٹے تک پولیس اور عوام کے درمیان آنکھ مچولی اور کشیدگی کا سلسلہ جاری رہا ۔پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کرکے لوگوں کو ریلوے ٹریک سے ہٹا کر بابا فرید ایکسپریس کو آدھ گھنٹہ روکنے کے بعد روانہ کر دیا ۔محافظ فورس کے زخمی ہونے والے کانسٹیبل مقصود احمد فاضل کے مطابق مظاہرین نے محافظ فورس کے انچارج اے ایس آئی جہانگیر موہل کو گھیرے میں لے رکھا تھا اور وہ اس کو اغواءکرکے تشدد کا نشانہ بنانا چاہتے تھے جسے چھڑانے کے لئے وہ اور اس کا ساتھی کانسٹیبل شفقت آگے بڑھے تو ڈنڈوں سے مشتعل افراد نے ان پر حملہ کرکے ان کو شدید زخمی کر دیا ۔انہوں نے بتایا کہ مشتعل مظاہرین نے بابا فرید ایکسپریس پر پتھراﺅ کرکے متعدد مسافروں کو بھی زخمی کر دیا تھا جن کی چیخ و پکار سن کرپولیس نے مدد کے لئے مزاحمت کی اور بعد ازاں سینکڑوں مظاہرین نے ٹولیوں کی شکل میں چونگی نمبر 5پر پہنچ کر رکاوٹیں کھڑی کرکے روڈ بلاک کر دی اور ٹائر جلا کر بورے والا ملتان روڈ بند کر کے ٹریفک جام کر دی ۔
شفاف اور منصفانہ الیکشن میں روایتی جاگیردار دولتانہ اور خاکوانی خاندانوں کو پہلی مرتبہ ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والے امیدوار نے شکست دی - ممبرقومی اسمبلی این اے 168 سید ساجد مہدی سلیم
بورے والا: پاکستان مسلم لیگ(ن) کے نو منتخب ممبر
قومی اسمبلی این اے168سید ساجد مہدی سلیم نے کہا ہے کہ پورے ملک کی طرح ان کے حلقہ
168میں بھی شفاف اور منصفانہ الیکشن ہوئے ہیں مگر اس حلقہ سے روایتی جاگیردا ردولتانہ
اور خاکوانی خاندانوں کو پہلی مرتبہ ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والے امیدوار نے
شکست دی ہے یہی وجہ ہے کہ میرے مخالف تحریک انصاف کے شکست خوردہ امیدوار نواب محمد
اسحاق خان خاکوانی عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنے کی بجائے الیکشن کے عمل پر بے بنیاد
الزامات لگا کر اپنی جھوٹی انا کو تسکین پہنچا رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے
اپنی اقامت گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر مسلم لیگ ن کے سابق
ناظمین چوہدری محمد عاشق آرائیں، رانا شاہد سرور،سردار خالد محمود ڈوگر کے علاوہ نعیم
صابر چوہدری،سید ندیم شاہ،راﺅ فضل الرحمان و دیگر موجود تھے۔سید ساجد مہدی سلیم نے
کہا کہ ان کے امیدوار کا آئینی حق ہے کہ وہ دوبارہ گنتی کرواتے اور ان کی درخواست پر
پہلے15مئی کو دوبارہ گنتی شروع کی گئی تو46پولنگ اسٹیشن کی گنتی کے دوران ہی جب میرے
ووٹوں میں اضافہ ہوا تو اسحاق خاکوانی گنتی کا بائیکاٹ کرکے اسلام آباد چلے گئے اور
گنتی کے عمل پر عدم اعتماد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے ارکان جسٹس ریاض کیانی،جسٹس شہزاد
اکبراور فضل الرحمان پر مشتمل بنچ سے تیسری مرتبہ تمام ریکارڈ کو سامنے رکھ کر تمام
پولنگ اسٹیشن کی گنتی کے احکامات حاصل کیے اور ریٹرننگ آفیسر وہاڑی نے اتوار کی چھٹی
کے باوجود تیسری مرتبہ تمام امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس کے سامنے گنتی کا عمل مکمل کرکے
اس کی مفصل رپورٹ الیکشن کمیشن کو روانہ کر دی جس میں کسی بھی جگہ دھاندلی یا بے ضابطگی
کا ذکر نہیں ہے اس کے باوجود تحریک انصاف کے امیدوار اسحاق خان خاکوانی اپنی شکست کو
فراخدلی سے قبول کرنے کی بجائے مختلف فورمز اور نیوز چینلز کے ٹاک شوز میں الزام تراشی
کر رہے ہیں جو کہ باعث افسوس ہے ۔سید ساجد مہدی نے کہااس سلسلہ میں انہوں نے اسحاق
خاکوانی سے بات کی تو ان کا جواب تھا کہ ہمارا احتجاج تحریک انصاف کی پارٹی پالیسی
کا حصہ ہے ہم نے قومی سطح پر انتخابی نتائج کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا ہے ۔سید ساجد
مہدی نے کہا کہ ہم اسحاق خاکوانی کا دلی احترام کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ سپورٹس
مین شپ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے عوامی مینڈیٹ کا احترام کریں
جو کہ علاقہ کے عوام نے ہمیں اور مسلم لیگ ن کو دیا ہے ۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔