آئندہ الیکشن میں خود آزاد حیثیت سے حصہ لے کر سابقہ
کارکردگی کی بنیاد پرکامیابی حاصل کریں گے : نذیر احمد جٹ
بورے والا: سابق ممبرقومی اسمبلی بورے والا چوہدری
نذیر احمد جٹ نے کہ ہے کہ ان کا گروپ اور وہ خود آئندہ الیکشن میں آزاد حیثیت سے حصہ
لیں گے اور اپنی سابقہ کارکردگی کی بنیاد پر انشاءاللہ کامیابی حاصل کریں گے کیونکہ
ہم نے ہمیشہ اصولوں اور غریب عوام کی خدمت کی سیاست کی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں
نے اپنے نجی دورہ سعودی عرب سے واپسی پرپریس کلب بورے والا کے نمائندوں سے گفتگو کر
تے ہوئے کیا ۔ چوہدری نذیر احمد جٹ نے کہا کہ بعض سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق میری
مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے ٹکٹوں کے حصول کے لئے رابطے ہیں،جو کہ صرف بے بنیاد اندازے
اور من گھڑت قیاس آرائیاں ہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ
(ن) سمیت کسی بھی سیاسی جماعت کا سہارا نہیں لیں گے کیونکہ دونوں جماعتوں نے عوام کی
حقیقی خدمت کر نے کی بجائے ملک کو اندھیرے میں دھکیل کر کرپشن ،بدعنوانی اور اقر باءپروری
کو فروغ دیا ہے ۔ مجھ پر کسی سیاسی پارٹی کا احسان نہیں ہے بلکہ سیاسی جماعتوں کو اپنی
نشستیں جیتنے کے لئے میری حمایت کی ضرورت ہو گی مگر میں صرف اور صرف غریب عوام کے ٹکٹ
پر بورے والا اور وہاڑی سے قومی اور صوبائی حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑے کروں گا اور
عوام کا استحصال کر نے والے سیاستدانوں کو شکست سے دوچار کروں گا ۔
تین بے لباس مخبوط الحواس افراد کی رش والے بازاروں
میں گھومنے سے خواتین اور بچے بے پردگی سے پریشان
بورے والا : تین بے لباس مخبوط الحواس افراد خواتین
کے رش والے بازاروں میں گھومنے سے خواتین اور بچے بے پردگی سے پریشان ۔ شہریوں نے ڈی
سی او اور ڈی پی اووہاڑی اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام سے کاروائی کا مطالبہ
کیاہے ۔تفصیلات کے مطابق بورے والا شہر کے معروف ترین بازاروں اور جنرل بس سٹینڈ پر
گھومنے پھرنے والے بر ہنہ اور مخبوط الحواس تین ملنگوں نے شرم و حیاءکا دامن تار تار
کر دیا ۔بازاروں میں خریداری کے لئے آنے والی گھریلو خواتین اور بچوں کے لئے مذکورہ
ملنگ وبال جان بن گئے ۔ عوامی ،سماجی اور شہری حلقوں نے ڈی سی او وہاڑی ،اسسٹنٹ کمشنر
ٹی ایم اے بورے والا اور پولیس انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اصلاح احوال کے لئے فوری
اقدامات کئے جائیں ۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔