بورے
والا: پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر چوہدری محمد انور نے کہا ہے کہ اگر
وفاقی حکومت نے 25فروری کو کاشتکاروں کے ٹیوب ویل بجلی بلوں کے فلیٹ ریٹ
بحال نہ کیے تو پنجاب بھر کے ہزاروں کسان 27فروری کو پورے صوبہ کی سڑکوں پر
دھرنا دے کر سڑکیں بلاک کر دیں گے اور حکومت کو واجبات کی ادائیگی روک دیں
گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ کالج گراﺅنڈ میں جنوبی پنجاب کے
ہزاروں کسانوںکے عظیم الشان جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ جلسے کی صدارت
چیئرمین کسان اتحاد حاجی محمد امین اعوان نے کی ۔ جلسے سے صوبائی صدر خالد
محمود ،مرکزی نائب صدر مصباح اللہ ترین ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات وحید اختر
چیمہ ،ضلعی صدر وہاڑی چوہدری افتخار احمد، لیگل ایڈوائزر چوہدری فیاض عظیم
ایڈووکیٹ ، صدر لودھراں محمد امین اوتیرا ،صدر شجاع آباد ساجد محمود بودلہ،
اکرم کمبوہ ، فیصل خان وڈیرہ اور عامر وٹو نے بھی خطاب کیا ۔ مرکزی صدر
چوہدری محمد انور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے حکمرانوں نے 80ارب
روپیہ 27کلومیٹر میٹرو بس سڑک پر لگا دیا جبکہ وزیر اعظم کے صوابدیدی فنڈز
34ارب روپے ہیں اور پاکستان کا ہر ایم این اے ماہانہ تنخواہ سمیت دیگر مدات
میںساڑھے 4لاکھ روپے ماہانہ قومی خزانہ سے حاصل کر ہا ہے جبکہ اس کے بر
عکس حکومت کو اناج مہیا کرنے والے کسانوں کو صرف 4ارب روپے کی زرعی بجلی
مفت دینے سے انکار ی ہے جو کہ ظلم ہے۔ پاکستان کسان اتحاد ظلم کے خلاف
احتجاج کر کے حکمرانوں کو اسمبلیوں سے باہر پھینک دیں گے اور آنے والے
الیکشن میں کسانوں کو ووٹ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کھاد فیکٹریوں کی
پیداواری لاگت صرف 900روپیہ فی بوری جبکہ ٹریکٹر ساز ادارے کو 3لاکھ روپے
میں ٹریکٹر کی لاگت پڑ رہی ہے او ر کاشتکاروں کو 1800روپے میں کھاد کی بوری
اور 6لاکھ روپے میں ٹریکٹر دینے والے حکمرانوں کا محاسبہ کریں گے ۔ انہوں
نے الزام لگایا کہ یہ سارا منافع صدر زرداری اور اس کے اتحادی ق لیگ کے
پرویز الہٰی اور چوہدری شجاعت اینڈ کمپنی کھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ
کسان اتحاد کسانوں کا استحصال کرنے والے محکموں واپڈا،مال اور پولیس وغیرہ
کا محاسبہ کرے گا کیونکہ کسان اتحاد کا قیام ہی اسی مقصد کے لئے عمل میں
لایا گیا ہے۔ ہم واپڈا کو قطعاََ بل نہیں دیں گے او رواپڈا والوں نے اگر
کنکشن کاٹے تو ان کی چھترول سے بھی گریز نہیں کریں گے ۔ کسانوں کے اتحاد کا
انقلاب حکمرانوں کو بہا لے جائے گا ۔ جلسے میں جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع
سے تعلق رکھنے والے ہزاروں کسانوں نے جلوسوں کی صورت میں شرکت کی اور اپنے
مطالبات کی حمایت میں نعرہ بازی کی۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔