13سال
سے کم عمر طلباء و طالبات کو میٹرک کے امتحان میں شامل نہ
کرنے سے ہزاروں طلباء کا قیمتی تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ۔ والدین کی طرف سے احتجاج کی دھمکی
محمد اسلم شاہ ۔راؤ حبیب الرحمان ۔ رانا محمد منیر ۔میاں آفتاب و دیگر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں |
بار ایسوسی ایشن بورے
والا کے اراکین کا پنجاب بار کونسل کی طرف سے بار کو ملنے والی گرانٹ کے آڈٹ کا خیرمقدم
بورے والا : بار ایسوسی ایشن بورے
والا کے نائب صدر راﺅ حبیب الرحمان،سابق سیکرٹری شہباز الرحمن بھٹہ،سابق سیکرٹری
بار وممبر ایگزیکٹو کمیٹی محمد رحمان کھوکھر،ممبرایگزیکٹو کمیٹی چوہدری فیاض
عظم،ممبرایگزیکٹو کمیٹی چوہدری محمد سعید گوجر اور چوہدری ابرار حسین سمیت دیگر
وکلا نے اپنے مشترکہ پریس کلب ریلیز کے ذریعہ پنجاب بار کونسل کی طرف سے ممبر
پنجاب بار کونسل ندیم شہزاد کوکب کو گذشتہ سال وفاقی حکومت کی جانب سے بورے والا
بار کو ملنے والی65لاکھ کی خطیر رقم کا آڈٹ آفیسر مقررکرنے کا خیرمقدم کیا جنہوں
نے بورے والا بار ایسوسی ایشن کے عہدیدارسابق صدر بارمہر طاہر امجد ایڈووکیٹ اور
سابق جنرل سیکرٹری سے گذشتہ سال بورے والا بار کو ملنے والی65لاکھ کی خطیر رقم کا
آڈٹ کرنے کی خاطر آج بورے والا آئے مگر سابق صدر کی طرف سے ریکارڈ فراہم نہ کیا
گیا جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہےں اور اس توقع کا اظہارکرتے ہے کہ پنجاب
بار کونسل وکلا کے حقوق کے تحفظ میں مناسب کاروائی کرے گی اس سلسلہ میں پنجاب بار
کونسل کے نامزد کردہ آڈیٹر ممبر پنجاب بار ندیم شہزاد کوکب نے میڈیا کو بتایا کہ
پنجاب بار کونسل بورے والا بار کے آڈٹ کے حوالہ سے انہیں نوٹس جاری کرچکی ہے اور
مقررہ تاریخ کو آڈٹ کیلئے صدر بار چوہدری ایاز محمود گھمن اور جنرل سیکرٹری سردار
ظہور احمد ڈوگر کی موجودگی میں سابق صدر بار مہر طاہر امجد ایڈووکیٹ سے ریکارڈ طلب
کیاگیا تو وہ ریکارڈ پیش نہ کرسکے اس حوالہ سے پنجاب بار کونسل مذید کاروائی کرے
گی جبکہ سابق صدر بار مہر طاہر امجد نے کہاکہ ممبر پنجاب بارکونسل شہزاد کوکب بغیر
اطلاع آڈٹ کرنے آئے تھے یہ وفاقی حکومت کی گرانٹ ہے جس سے مکمل ہونے والے تعمیراتی
کاموں کو وفاقی سیکرٹری قانون تسلی بخش قرار دے چکے ہیں بار میں میرا مخالفت
دھڑامیرے خلاف منفی پراپیگنڈہ کررہاہے۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔