میلسی : وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ صدر کو پارلیمنٹ بے منتخب کیاہے اور آئین کی روسے انہیں استثنیٰ حاصل ہے اس لیے میں سوئس عدالتوں کو صدر مملکت کے خلاف خط لکھ کر آئین سے غداری نہیں کرسکتا آئین سے غداری کی سزا آرٹیکل 6کے تحت سزائے موت ہے اس لیے میں سزائے موت کی بجائے توہین عدالت کی سزا بھگتنے کوتیار ہوں میں تو پہلے ہی بامشرف نہ ہونے کی 5سال قید کی سزا بھگت چکاہوںمیرا قصور صرف یہ تھا کہ میں نے غریب عوام کو نوکریاں دی تھیںمیموگیٹ سکینڈل اور این آر او صرف سینٹ کے الیکشن رکوانے کی ایک سازش تھی جس میں سازشی عناصر کوناکامی ہوئی اور پیپلزپارٹی نے سینٹ میں واضع برتری سے کامیابی حاصل کرکے یہ ثابت کردیا کہ پیپلزپارٹی ہی وفاقِ پاکستان کی علامت ہے اور اس کامیابی کے بعد آئندہ چھ سال تک سینٹ میں پیپلزپارٹی کی اکثریت رہے گی ان خیالات کااظہار انہوںنے میلسی میں رکن قومی اسمبلی محمود حیات عرف ٹوچی خاں کی طرف سے منعقد کروائے گئے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسہ عام سے محمود حیات ٹوچی خاں،وفاقی وزیر مخدوم شہباب الدین،سابق رکن قومی اسمبلی چوہدری نذیر احمد جٹ،نتاشا دولتانہ اور ایم پی اے سردار خاں کھچی نے بھی خطاب کیا اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن شوکت محمود بسرا،ایم این اے اصغر علی جٹ اورارکان پنجاب اسمبلی ملک نوشیر خاںلنگڑیال،سردار خالد سلیم بھٹی،شہریار خاں خاکوانی اور دیگر راہنما بھی موجود تھے وزیر اعظم نے کہاکہ بہاولپور کو ایڈمنسٹریٹو یونٹ بنانے کی سازشیں کرنے والے انگریز کے ایڈمنسٹریٹو یونٹ کو دوبارہ بحال کروانا چاہتے ہیں جس میں انگریزوں نے ہمیں کالا بنایا ہواتھا جن لوگوں کا پاکستان بنانے میں کوئی کردار نہیں وہ اس یونٹ کو بنانے کی بات کررہے ہیں موجودہ حکومت نے پختونوں کو اُنکی شناخت دینے کے بعد گلگت بلتستان کو صوبائی خود مختاری دینے کا وعدہ پورا کردکھایا اور اب اسرائیکی صوبہ کی شکل میں سرائیکیوں کو بھی اُن کا حق مل کررہے گا۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔