Pages - Menu

جمعہ، 16 مارچ، 2012

نوجوان کی مبینہ پولیس مقابلہ میں ہلاکت پرورثاء کا احتجاج 
اڈہ کچی پکی پر مقامی لوگ مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں 

بورے والا : مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کے خلاف ورثا اور سینکڑوں اہل علاقہ کا نعش سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ،ٹائرجلاکرلڈن،بورے والا اورساہوکا روڈ بلاک، تھانہ ساہوکا کے ایس ایچ او مرزا جمیل حسین کے خلاف قتل کامقدمہ درج کرنے کا مطالبہ،تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب تھانہ فتح شاہ کی حدود میں واقع بستی کھیلواں والی کے قریب ڈکیتی کی مبینہ واردات کے بعد فرار ہونے والے تین ڈاکوﺅں اور پولیس کے مابین مقابلہ میں ایک ڈاکو جاجی شاہ سکنہ لکھو کا موقع پر ہلاک ہوگیا تھا جبکہ اس کے دیگر دوساتھی موقع سے فرار ہوگئے تھے مبینہ پولیس مقابلہ میں ہلاک ہونے والے حاجی شاہ کے بارے میں پولیس کا موقف ہے کہ وہ متعدد سنگین وارداتوںمیں پولیس کو مطلوب تھا تاہم حاجی شاہ کی ہلاکت کو اُس کے ورثا نے جعلی پولیس مقابلہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ حاجی شاہ کو پولیس نے پہلے ہی گرفتارکیا ہواتھا اس کو ایس ایچ او تھانہ ساہوکا مرزا جمیل حسین نے فتح شاہ پولیس کی مدد سے جعلی پولیس مقابلہ بناکر قتل کرڈالا ہے حاجی شاہ کے ورثا ءنے اس مبینہ پولیس مقابلہ اور ایس ایچ او تھانہ ساہوکا کے خلاف مقامی زمیندار عمران ایوب سلدیراکی قیادت میں نعش کواڈا کچی پکی پر رکھ کر سینکڑوں افراد کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹائر جلاکر لڈن،وہاڑی،ساہوکا اور بورے والا روڈ بلاک کر دی مظاہرین کا مطالبہ تھاکہ ایس ایچ او تھانہ ساہوکا مرزاجمیل حسین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے ایف آئی آر کی کاپی دی جائے ورنہ احتجاج جاری رہے گا جس پر پولیس اور مظاہرین کے مابین جھڑپ کے نتیجہ مین مظاہرین نے پولیس پر اندھا دھند پتھراﺅ شروع کردیا پتھراﺅ سے چارپولیس اہلکارزخمی ہوگئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شیل استعمال کیے مظاہرین اور پولیس کے مابین آنکھو مچولی کاسلسلہ جاری رہاتاہم 3گھنٹے احتجاج کے بعد مظاہرین پولیس کے لاٹھی چارج اور آنسوگیس کی وجہ سے منتشرہوگئ

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔