Pages - Menu

اتوار، 4 مارچ، 2012

ملک میں قانون کی عملہ داری اور انصاف کی فراہمی میں وکلاءکا کردار بہت اہمیت کاحامل ہے۔ وفاقی سیکرٹری قانون محمد مسعود چشتی

بورے والا : وفاقی سیکرٹری قانون پیر محمد مسعود چشتی نے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی عملہ داری اور عوام کو انصاف کی فراہمی میں وکلاءکا کردار بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے حکومت وکلاءکی فلاح وبہود اور ملک بھر کی بارایسوسی ایشنوں کی تعمیروترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس کے لیے موجودہ حکومت نے بڑی بارایسوسی ایشنوں کے ساتھ ساتھ تحصیل بات ایسوسی ایشنز کی محرومیوں کے ازالہ کے لیے ریکارڈ ترقیاتی فنڈز فراہم کیے ہیں جو پاکستان کی تاریخ میں پہلے کسی حکومت نے نہیں دئیے حکومت آئندہ بھی وکلاءاور بارز کی فلاح وبہبود وتعمیروترقی پر خطیررقم خرچ کرے گی ان خیالات کااظہارانہوںنے گذشتہ روز اپنے نجی دورہ کے موقع پر پریس کلب بورے والا میں میڈیا کے نمائندﺅں اور وکلاءتنظیموں کے عہدیداران سے گفتگوکرتے ہوئے کیا اس موقع پر جوڈیشل ممبر انکم ٹیکس محمدجاوید شاہین،ڈسٹرکٹ انفرمیشن آفیسر وہاڑی سید ماجد حسین شاہ،صدر بار سابق عارف والا رانا طاہر محمود خاں،سیکرٹری بار،سابق صدر بار عارف والا رائے رفیق احمد،چوہدری محمد طاہر ایڈووکیٹ اور باﺅ محمد اشفاق بھی موجود تھے پیر محمد مسعود چشتی نے کہاکہ ملک بھر کی چھوٹی بڑی کچہریوں کے احاطہ میں سائلین کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے اُنکے لیے الگ انتظار گاہیں،واش رومز اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے ترقیاتی کام مکمل کروائے جائیں گے وکلاءاپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی میں قانون اور آئین کی بالادستی کو برقرار کھنے کی ہر ممکن کوشش کریں اس موقع پر سیکرٹری قانون نے صدر عارف والا بار کی دعوت پر 24مارچ کو ایک روزہ دورے پر عارف والا آنے کی یقین دہانی کروائی جہاں وہ بار روم میں منعقدہ سیرت کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے دریں اثنا سیکرٹری قانون پیر محمد مسعود چشتی اور وفاقی جوڈیشنل ممبر انکم ٹیکس محمد جاوید شاہین نے سابق انٹر نیشنل ہاکی ایمپائر رانا ظفر اللہ خاں اور سابق قومی کھلاڑی رانا احسان اللہ خاں کی والدہ کی وفات پر اُن کے گھر جاکر تعزیت کا اظہار کیا اور مرحومہ کے لیے فاتحہ خوانی کی اس موقع پر سابق ناظم رانا شاہد سرور،حاجی اسرار احمد اور دیگر بھی موجود تھے۔

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔