Pages - Menu

منگل، 13 مارچ، 2012

صوفی شاعرمولوی غلام رسول عالمپوری کے یوم وفات پرادبی تقریب



بورے والا : معروف ادبی تنظیم”لالہ اکیڈمی“بورے والا کے زیر اہتمام پنجابی کے صوفی شاعر اور آفاقی تخلیق”احسن القصص“کے خالق مولوی غلام رسول عالمپوری کے یوم وفات کے موقع پرایک ادبی تقریب اکیڈمی کے مرکزی دفتر میں منعقد ہوئی جس کی صدارت ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر راشد سدھو نے کی اس تقریب میں شاعروں، ادبیوں، داتشوروں، صحافیوں، طلبا و طالبات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اس موقع پر شاعر،ادیب اورہمہ جیت تخلیق کار کلیم شہزاد نے مولوی غلام رسول عالمپوری کی بے مثال شخصیت اور شاعری پر بھر پور گفت گوکی اور ان کی تخلیق”احسن القصص“عالمپوری ی بے مثال شخصیت اور شاعری پر بھرپور گفت گوکی اور اُن کی تخلیق”احسن القصص“کو قصبہ نگاری کا ایک شاہکار قرار دیا ماہر تعلیم،شاعر،ادیب اور نقاد اکرم باجوہ نے مولوی غلام رسول عالمپوری کی سرپانگاری،جذبات نگاری،منظرنگاری،واقعات نگاری اورجذئیات نگاری پر اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی شاعر میں کردار تصویریں بنکر تاری کی نظروں کے سامنے گزرتے ہیں پرنسپل کالج آف کامرس وہاڑی پروفیسر جعفر سلیم نے مولوی غلام رسول کی چھٹیوں پر خوبصورت اظہار خیال کرتے ہوئے بتایاکہ یہ چھٹیاں دکھ،درد اور دلی کرب کا اظہار ہونے کے ساتھ ساتھ عشق رسول سے بھی بھریز ہیں دیگر مقررین کے بعد صدر مجلس پروفیسر راشد سدھونے اپنے صدارتی کلمات میں بتایا کہ مولوی غلام رسول عالمپوری وحدت المشہور کے قائل صوفی تھے اور اُن کے اشعاد اسکے گواہ ہیں وہ بلاشبہ قادر الکلام شاعر تھے ان کا مطالعہ بڑا وسیع اور گہرا تھا وہ قرآن حدیث اور فقہ ے بہت بڑے عالم تھے احسن القص جوکہ سورة یوسف کی تغیر ہے اسکا بین ثبوت ہے آخرمیں مرحوم کی بلندی درجات کیلئے دُعا کی گئی۔

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔