غلہ منڈی میں آتشزدگی،
کڑوروں روپے کی کپاس جل کر خاکستر
بورے والا : غلہ منڈی بورے والا میں خوفناک
آتشزدگی،کڑوروں روپے کی کپاس جل کر خاکستر،فائربرگیڈ کے عملہ نے ایک گھنٹہ بعد آگ پر قابو پالیا،تفصیلا
ت کے مطابق آج دن کے وقت غلہ منڈی میںفروخت کے لیے آنے والی مقامی بیو پاریوں کی
ہزاروں من کپاس میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں من کپاس کے
مختلف ڈھیروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا آتشزدگی کی اطلاع فوری طور پر فائربرگیڈ کے
عملہ کو دی گئی جس پر ٹی ایم اے کے فائربرگیڈ عملہ نے بروقت موقع پر پہنچ کر آگ
بجھانے کی امدادی کاروائیاں شروع کردیں اور ایک گھنٹہ کی کوشش کے بعد آگ پر قابو
پاکرغلہ منڈی کو ایک بہت بڑے حادثہ سے بچالیا مقامی بیوپاریوں اور آڑھتیوں کے
مطابق آتشزدگی سے کروڑوں روپے کی کپاس کو بُری طرح نقصان پہنچا ہے اور آگ لگنے کی
وجہ کسی نامعلوم شخص کی طرف سے کپاس کے ڈھیروں میں پھینکا گیا سلگتا ہوا سگریٹ
بیان کی جاتی ہے۔
وکلاءبرادری کا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل نہ کیے جانے کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ
بورے والا : وکلاءبرادری کا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل نہ کیے جانے کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ،لیڈی ہیلتھ ورکرز کی فوری مستقلی کامطالبہ،تفصیلات کے مطابق بورے والا سمیت ضلع بھر کی لیڈی ہیلتھ ورکرز،سپروائزرز اور ڈرائیوروں کا مستقل نہ کیے جانے کے خلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری، پریس کلب کے سامنے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں درجنوں ہیلتھ ورکرز کی علامتی بھوک ہڑتال اور حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیامظاہرے کی قیادت ہیلتھ سپر وائزرز مسز رفعت یاسمین،شازیہ اشفاق،نسرین اختر،ہیلتھ ورکرز ثریا بیگم،روبینہ کوثر،زینب بی بی،زاہدہ سلیم،منور سلطانہ،ثوبیہ پروین نے کی اس موقع پر لیڈی ہیلتھ ورکرز سے اظہار یکجہتی کے لیے بار کے ارکان سابق نائب صدر بار مبین احمد بھٹی،چوہدری ابرار حسین مہار،چوہدری محمد فیاض،مظہر فرید،غلام مرتضیٰ خاں،ملک سرفراز احمد اوردیگر اراکین بار نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کالج روڈ بلاک کرکے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اس موقع پر وکلاءنمائندوں نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی فوری مستقلی اور اُنکی تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا انہوںنے حکومت کو خبر دار کیاکہ اگر اپنے حقوق کی خاطر احتجاج کرنے والی ہماری ماﺅں،بہنوں اور بیٹیوں کو غیر حاضر تصور کرکے ملازمتوں سے فارغ کرنے کا کوئی منصوبہ بنایا کیاتو وکلاءاسکے خلاف بھر پور مذاحمت کریں گے جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے اس احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے ہیلتھ سپر وائزرز مسز رفعت یاسمین،شازیہ اشفاق اورنسرین اخترنے کہاکہ ہمیں ہمارا حق دیاجائے ہمارے گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال پیداہوچکی ہے جبکہ ای ڈی او ہیلتھ نے ہمارے ساتھ مذاکرات میں مطالبات پورے کرنے کی حل کرنے کی زبانی طور پر یقین دہانی کروائی ہے مگر تحریری طور پر اس سلسلہ میں کوئی اقدام نہیں اُٹھایا دوسری جانب ای ڈی او ہیلتھ وہاڑی ڈاکٹر خالد مجید نے بتایا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ساتھ جو مذاکرات ہوئے اُنکی سفارشات اعلیٰ حکام کوارسال کردی ہیں فیصلہ صوبائی حکومت نے کرناہے ہڑتال بلاجواز اور پولیو مہم میں رکاوٹ پیداکرنے کی کوشش ہے اگر انہوںنے پولیو مہم کا بائیکاٹ کیا تو حکومت کی ہدایت پر انہیں ملازمتوں سے بھی فارغ کیا جاسکتا ہے اس لیے قومی سوچ اور ملکی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ہیلتھ ورکرز کواحتجاج ختم کرکے مذاکرات پر یقین رکھنا چائیے۔
وکلاءبرادری کا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل نہ کیے جانے کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ
بورے والا : وکلاءبرادری کا لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل نہ کیے جانے کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ،لیڈی ہیلتھ ورکرز کی فوری مستقلی کامطالبہ،تفصیلات کے مطابق بورے والا سمیت ضلع بھر کی لیڈی ہیلتھ ورکرز،سپروائزرز اور ڈرائیوروں کا مستقل نہ کیے جانے کے خلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری، پریس کلب کے سامنے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں درجنوں ہیلتھ ورکرز کی علامتی بھوک ہڑتال اور حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیامظاہرے کی قیادت ہیلتھ سپر وائزرز مسز رفعت یاسمین،شازیہ اشفاق،نسرین اختر،ہیلتھ ورکرز ثریا بیگم،روبینہ کوثر،زینب بی بی،زاہدہ سلیم،منور سلطانہ،ثوبیہ پروین نے کی اس موقع پر لیڈی ہیلتھ ورکرز سے اظہار یکجہتی کے لیے بار کے ارکان سابق نائب صدر بار مبین احمد بھٹی،چوہدری ابرار حسین مہار،چوہدری محمد فیاض،مظہر فرید،غلام مرتضیٰ خاں،ملک سرفراز احمد اوردیگر اراکین بار نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کالج روڈ بلاک کرکے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اس موقع پر وکلاءنمائندوں نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی فوری مستقلی اور اُنکی تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا انہوںنے حکومت کو خبر دار کیاکہ اگر اپنے حقوق کی خاطر احتجاج کرنے والی ہماری ماﺅں،بہنوں اور بیٹیوں کو غیر حاضر تصور کرکے ملازمتوں سے فارغ کرنے کا کوئی منصوبہ بنایا کیاتو وکلاءاسکے خلاف بھر پور مذاحمت کریں گے جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے اس احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے ہیلتھ سپر وائزرز مسز رفعت یاسمین،شازیہ اشفاق اورنسرین اخترنے کہاکہ ہمیں ہمارا حق دیاجائے ہمارے گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال پیداہوچکی ہے جبکہ ای ڈی او ہیلتھ نے ہمارے ساتھ مذاکرات میں مطالبات پورے کرنے کی حل کرنے کی زبانی طور پر یقین دہانی کروائی ہے مگر تحریری طور پر اس سلسلہ میں کوئی اقدام نہیں اُٹھایا دوسری جانب ای ڈی او ہیلتھ وہاڑی ڈاکٹر خالد مجید نے بتایا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ساتھ جو مذاکرات ہوئے اُنکی سفارشات اعلیٰ حکام کوارسال کردی ہیں فیصلہ صوبائی حکومت نے کرناہے ہڑتال بلاجواز اور پولیو مہم میں رکاوٹ پیداکرنے کی کوشش ہے اگر انہوںنے پولیو مہم کا بائیکاٹ کیا تو حکومت کی ہدایت پر انہیں ملازمتوں سے بھی فارغ کیا جاسکتا ہے اس لیے قومی سوچ اور ملکی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ہیلتھ ورکرز کواحتجاج ختم کرکے مذاکرات پر یقین رکھنا چائیے۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔