بورے والا : چیف منسٹر پنجاب اُردو،انگلش تقاریر،مضمون نویسی اوردیگر مقابلہ جات میں مرکزوتحصیل سطح پر نمایاں پوزیشنیں حاصل کرنے والے طلباوطالبات میں کیش انعامات تقسیم کرنے کے لیے گورنمنٹ ایم سی ماڈل ہائی سکول فاربوائز اور ایم سی گرلز ہائی سکول بورے والا میں دوالگ الگ تقریبات منعقد ہوئیں ایم سی ماڈل ہائی سکول(بوائز)میں منعقدہ تقریب کے مہمان خصوصی مسلم لیگ(ن)تحصیل وہاڑی کے صدر اعجازسلطان بندیشہ اور ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر بورے والا چوہدری سعید احمد تھے تقریب کی صدارت ادارہ کے سنیئر ہیڈماسٹر رانا محمد سرور نے کی جبکہ اس موقع پر ہیڈماسٹر چوہدری ظفر اقبال،ایم سی ہائی سکول کے ڈپٹی ہیڈماسٹر محمد اکرم طاہراور دیگر اساتذہ نے بھی موجودتھے مہمان خصوصی چوہدری اعجازسلطان بندیشہ،ڈی ڈی ای او چوہدری سعید احمد اور ادارہ کے سنیئر ہیڈماسٹر رانا محمد سرور نے تقادیر اور مضمون نویسی میں مرکز اور تحصیل کی سطح پر اول دوم اور سوم آنے ولاے طلبا میں کیش انعامات تقسیم کیے دوسری تقریب ایم سی گرلز ہائی سکول بورے والا میں منعقد ہوئی جس کے مہمانان خصوصی سابق صوبائی وزراءچوہدری نذیر احمد آرائیں،پیر غلام محی الدین چشتی،ضلعی نائب صدر مسلم لیگ(ن)سردار عقیل احمد شانی ڈوگر،ڈی ای او(زنانہ)وہاڑی باجی زبیدہ خانم،ڈپٹی ڈی ای او( زنانہ)مسرت ضیائ،سابق ڈی ای او سیکنڈری محمد اسلم بھٹی اور مسز حمیرا سعید نے ادارہ کی پرنسپل میڈم طاہرہ عروج کے ہمراہ مرکز اور تحصیل لیول پر تقریری ومضمون نویسی کے مقابلوں میں اول،دوم اور سوم آنے والی طالبات میں کیش انعامات تقسیم کیے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانان خصوصی چوہدری نذیر احمد آرائیں،پیر غلام محیی الدین چشتی اورضلعی نائب صدر مسلم لیگ(ن)سردار عقیل احمد شانی ڈوگرنے کہاکہ اگر طلباوطالبات کی صلاحیتوں کا قبلہ درست کرکے انکی کردار سازی یجائے یہ نونہالان وطن ملک وقوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں انہوںنے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے سکولوں میں طلباوطالبات کے مابین جومقابلے شروع کروائے ہیں اُنکی یہ کاوش خالصتا سیاسی تعصب سے پاک اور نئی نسل کی صلاحیتوں کو نکھارنے میںمعاون ثابت ہوئے ہےں مقابلوں کی صحت مند فضا سے بچوں میں چھپی بے پناہ صلاحیتوں کو سامنے لانے میں بھرپور مددمل رہی ہیں۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔