Pages - Menu

جمعرات، 15 فروری، 2018

وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف آج سہ پہر 3 بجے گورنمنٹ کالج بورے والا گراؤنڈ میں عظیم الشان عوامی جلسہ عام سے خطاب کریں گے


بورے والا : وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف آج سہ پہر 3بجے گورنمنٹ کالج بورے والا گراؤنڈ میں عظیم الشان عوامی جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔وزیر اعلیٰ کے جلسے میں عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے تمام انتطامات مکمل کر لیے گئے ہیں جبکہ عوام کو جلسے میں لانے کے لیے ہزاروں کارکنان پر مشتمل سب سے بڑا جلوس چوہدری ارشاد احمد آرائیں کی قیادت میں ملتان روڈ ان کے دفتر سے آدھ کلو میٹر کا پیدل سفر طے کر کے جلسہ گاہ تک پہنچے گا امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی 233سردار خالد محمود ڈوگر کی قیادت میں لاہور روڈ ڈوگر مارکیٹ سے کارکنان کی ایک بڑی ریلی پیدل جلسہ گاہ تک پہنچے گی چیئر مین بلدیہ چوہدری محمد عاشق آرائیں و دیگر ارکین اسمبلی بھی اپنے اپنے جلوس لے کر جلسہ گاہ پہنچیں گے مقامی ایم پی اے چوہدری ارشاد احمد آرائیں نے جلسہ کے متعلق میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اپنے خطاب میں بورے والا بائی پاس اڈہ مانا موڑ ،چیچہ وطنی روڈ تا ظہیر نگر ۔تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی اپ گریڈیشن ۔بورے والا ،چشتیاں کے درمیاں دریائے ستلج پر پل کی تعمیر وہاڑی میں میڈیکل کالج کے قیام ،بورے والا شہر و تحصیل کیلئے ڈویلپمنٹ کے منصوبوں اور گگو منڈی کو تحصیل کا درجہ دینے ،کاشتکاروں سے سرکاری نرخوں پر گنے کی خریداری کو یقینی بنانے ،کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق ،بورے والا شہر کے 50کروڑ روپے کے خصوصی پیکج ،سکولوں کی اپ گریڈیشن اور اڈہ ساتواں میل پر وومن ڈگری کالج کے قیام ،اڈہ رسول پورتا میتلا چوک ،چونگی نمبر 5تا اڈہ ساتواں میل دو رویہ سڑک کی تعمیر ،شہریوں کے پینے کے صاف پانی کی فراہمی جیسے منصوبوں سمیت دیگر میگا پروجیکٹس کا بھی اعلان کریں گے ۔جبکہ وہ جلسے سے قبل بورے والا میں زیر تعمیر میاں محمد شہباز شریف منی بائی پاس ۔ریسکیو 1122۔لینڈ ریکارڈ سنٹر،سپیشل ایجوکیشن سکول سمیت محکمہ پبلک ہیلتھ محکمہ بلڈنگز اور محکمہ ہائی ویز کے دس منصوبوں کی تختیوں کی نقاب کشائی کریں گے 

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔