بورے والا: ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر و ریٹرننگ آفیسر حلقہ پی پی232عامر جاوید نے کہا ہے کہ پی پی232کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کی امیدوار عائشہ نذیرجٹ کے دھاندلی کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے چوہدری نذیرجٹ گروپ نے اپنے دست راست ملک رمضان عرف بھانی لنگڑیال کے ذریعے مجھ پر انتخابی نتائج تبدیل کروانے کے لئے دباﺅڈال رہاتھا جس کو میں نے قبول کرنے سے انکار کردیا ۔انہوں نے کہا کہ بھانی لنگڑیال اور خرم قریشی نامی دونوں افراد نے میرے کیمپ آفس میں آکر مجھے گریبان سے پکڑکر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اورکہا کہ تمہیں گول چوک میں الٹا لٹکا کرعبرت کا نشان بنادیں گے عامر جاوید نے کہا کہ جس مقامی ہوٹل میں وہ رہائش پذیر تھے وہاں بھی آکر انہوں نے انتخابی نتائج میں ردوبدل کے لئے دباﺅ ڈالا اور بھاری رشوت کی پیش کش کے علاوہ دھمکیاں دیں۔ انہوں نے کہا جس فوٹیج کو دھاندلی کی بنیاد بنا کر مجھ پر الزامات بنائے جارہے ہیں وہ دراصل مستردشدہ ووٹوں کی گنتی کے دوران بنائی گئی تھی اس وقت عائشہ نذیرجٹ نے مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی کا دوبارہ بائیکاٹ کررکھا تھا عامر جاوید نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی ملک رمضان لنگڑیال، لیاقت اور خرم قریشی نے فون پر دھمکی دی ہے کہ کل ہم 11 بجے تمہارے دفتر پر دھاوا بول کر اینٹ سے اینٹ بجادیں گے تم سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی پریس کانفرنس کی تردید کرنے سے باز رہو۔عامر جاوید نے کہا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تین بار خط لکھ کر ان واقعات سے مطلع کردیا ہے جس پرالیکشن کمیشن نے ڈی پی او وہاڑی کو سیکورٹی بڑھانے کی ہدایت کردی ہے۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔