Pages - Menu

بدھ، 22 اکتوبر، 2014

سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے ممبر پنجاب اسمبلی چوہدری محمد یوسف کسیلیہ کے خلاف الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ان کی رکنیت بحال کر دی

بورے والا: سپریم کورٹ آف پاکستان نے بوریوالا کے صوبائی حلقہ پی پی 232سے مسلم لیگ ن کے ممبر پنجاب اسمبلی چوہدری محمد یوسف کسیلیہ کے خلاف الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ان کی رکنیت بحال کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹربیونل ملتان کے جج رانا زاہد محمود نے حلقہ پی پی 232سے ناکام امیدوار پیر غلام محی الدین چشتی کی انتخابی عذر داری کا فیصلہ سناتے ہوئے 17اکتوبر کو اس حلقہ سے منتخب ایم پی اے چوہدری محمد یوسف کسیلیہ کی کامیابی کو معطل کر کے 90روز کے اندر دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم سنایا تھا جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی یوسف کسیلیہ کی کامیابی کا نوٹیفکیشن ختم کر دیا تھا چوہدری محمد یوسف کسیلیہ نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ آف پاکستان اسلام آباد میں چیلنج کر رکھا تھا جس کی سماعت آج ہوئی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس ناصر الملک ،جسٹس اعجاز احمد چوہدری اور جسٹس امیر ہانی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے آج رٹ کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے چوہدری محمد یوسف کسیلیہ کی پنجاب اسمبلی کی رکنیت بحال کر دی چوہدری محمد یوسف کسیلیہ کی طر ف سے ان کے وکلاءشوکت اور جسٹس (ر) جہانزیب رحیم نے عدالت عظمیٰ میں دلائل دیئے چوہدری یوسف کسیلیہ کی بطور ایم پی اے بحالی پر ان کے حامیوں نے جشن منایاڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور کار کنوں میں مٹھائی تقسیم کی 

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔