Pages - Menu

اتوار، 14 ستمبر، 2014

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی کال پر نجی و سرکاری شفا خانوں میں دوسرے روز بھی ہڑتال

بورے والا: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ضلع وہاڑی کی کال پر ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی کے چلڈرن کمپلیکس میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے تین بچوں کی ہلاکت پر ڈاکٹرز اور عملہ کے خلاف مقدمہ درج کئے جانے کے خلاف تحصیل بورےوالا کے سرکاری و پرائیویٹ ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور میڈیکل سٹاف کی دوسرے روز بھی ہڑتال رہی،جس سے ہسپتال میں علاج کےلئے درر دراز سے آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز چلڈرن کمپلکس وہاڑی میں مبینہ طور پر ڈاکٹروں اور عملہ کی غفلت سے آکسیجن کی کمی اور وینٹی لیٹر خراب ہونے سے چار نومولود بچوں کی ہلاکت کے بعد پولیس کی جانب سے ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال وہاڑی ڈاکٹر محمد اشرف سمیت دیگر ڈاکٹرز اور عملہ کے خلاف مقدمہ کے اندراج پر بوریوالا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے باہر ڈاکٹرز نے احتجاج کرتے ہوئے اس مبینہ غیر قانونی مقدمہ کو خار ج کرنے کا مطالبہ کیا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہستپال کے ڈاکٹرز نے بھی مریضوں کو چیک نہ کیا تاہم ایمرجنسی پر مریضوں کو چیک کیا جاتا رہا جس کی وجہ سے دور دراز سے آنے والے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا مریضوں کے لواحقین نے ڈاکٹروں کی ہڑتال کو غیر پیشہ ورانہ قرار دیتے ہوئے اپنے رویوں میں مثبت تبدیلی لانے کا مطالبہ کیا ہے دریں اثناء پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر ڈاکٹر سجاد احمد ڈھلوں کی زیر صدارت ایک ہنگامی اجلاس ہوا جس میں تحصیل صدر بوریوالا، ڈاکٹر سیف اللہ خاں، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد اعظم میاں، ڈاکٹر منیر احمد سندھو، ڈاکٹر محمد یوسف، ڈاکٹر محمد اشرف، ڈاکٹر خالد محمود، ڈاکٹر ظفر اقبال مرزا، ڈاکٹر محمد حفیظ میاں، ڈاکٹر سید ارشد شاہ، ڈاکٹر محمد عمران بھٹی، ڈاکٹر شاہد اقبال، ڈاکٹرعمران سمیع اللہ، ڈاکٹر محمد جمیل، ڈاکٹر محمد اکرم، ڈاکٹر سلطان محمود، ڈاکٹر وقاص اسلم، ڈاکٹر سہیل عزیز، ڈاکٹر نثار راجہ، ڈاکٹر زاہد محمود، ڈاکٹر فاروق شیخ، ڈاکٹر طلال لودھی، ودیگر ممبران نے شرکت کی اجلاس میں پولیس کی جانب سے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کے خلاف بچوں کی ہلاکت کے مقدمہ کو سرا سر غیر قانونی قرار دیا گیا اور اس امر کا اظہار کیا گیا ڈاکٹر یا عملہ کے خلاف اُسکی پیشہ وارانہ ڈیوٹی میں کوتاہی یا غفلت کے معاملات میں پولیس کی طرف سے قتل کا مقدمہ درج کرنا ان کو کسی طور پر قبول نہیں ہے کیونکہ ڈاکٹرز کے خلاف دوران ڈیوٹی غفلت پر ہیلتھ کمیشن کے ذریعہ ہی سزا یا جزاءکا تعین کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس کی طر ف سے مقدمات درج کرکے ڈاکٹرز کو ہراساں اور پریشان کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ جب تک ڈاکٹرز اور عملہ کے خلاف یہ غیر قانونی مقدمہ خارج نہیں کیا جاتا ضلع بھر میں ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری رہے گی۔

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔