بورے والا: وفاق المدارس العربیہ جنوبی پنجاب کے ناظم مولانا زبیر احمد صدیقی نے کہا ہے کہ مدارس عربیہ کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈا عالمی سازش کا حصہ ہے حکومت قومی سلامتی پالیسی تحفظ پاکستان آرڈینس کی آڑ میں دینی مدارس میں مداخلت کا ادارہ رکھتی ہے علماءحق حکومت کی اس سازش کو ناکام بنا دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز علاقہ کی معروف دینی درس گاہ جامعہ حنفیہ بوریوالا میں تحصیل بھر سے آئے ہوئے علماءکرام اور منتظمین مدارس کے ایک اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کیا اجلاس کی صدارت معروف عالم دین مولانا قاری محمد طیب حنفی نے کی ،انہوں نے کہا مدارس عربیہ دینی تعلیم ،اسلام کے افکار کی اشاعت مذہبی اعتقاد کے تحفظ کےلئے بھر پور کر دار ادا کر رہے ہیںور یہی چیز عالم کفر اور ان کے ایجنٹوں کےلئے تکلیف کا باعث ہے اس لئے اسلام دشمن قوتیں مدارس عربیہ کے نظام کو تہس نہس کر کے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل چاہتی ہے لیکن انہیں ان شاءاللہ العریز منہ کی کھانی پڑے گی انہوں نے کہا غیر ملکی این جی او ز عوام کی فلاح کے نام پر مسلمانوں کے اعتقاد اور ایمان کو نقصان پہنچانے کےلئے ہر حربہ استعمال کر رہی ہے جن پر پابند ی عائد کی جائے انہوں نے مدارس عربیہ یہود و نصری کے مشن کی تکمیل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اجلاس سے دارالعلوم کبیر والا کے شیخ الحدیث مولانا مفتی حامد حسن نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ مصر اور رتر کی میں جتنا علم ہے اس کے مقابلے میں پاکستان میں اتنا علم نہیں لیکن عمل کی کمی ہے اور علم کا ذوق نہیں لیکن یہاں پاکستان میںمصر اور ترکی کے مقابلے میںعمل اور اتباع سنت پر زیادہ زور دیا جاتاہے اور اس میں مدارس عربیہ کا بھرپور کردار ہے اور یہ چیز کفاراور ان کے حواریوں کےلئے درد سر بنی ہوئی ہے انہوں نے کہا ہم ان شاءاللہ جان پر کھیل کر مدارس عربیہ کا تحفظ کر یں گے انہوں نے اپیل کی کہ ملتان میں ہونے والی پیغام امن کا نفرنس مدارس عربیہ کے تحفظ کےلئے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور اس کو کامیاب بنانے کی تمام علماءپر ذمہ دار ی عائد ہو تی ہے اجلاس سے مہتمم جامعہ حنفیہ مولانا قاری محمد طیب حنفی اور جامعتہ الفاروق بوریوالا کے مدیر مولانا حافظ راﺅ منور احمد خاں نے بھی خطا ب کیا جبکہ تحصیل بھر سے آئے ہوئے علماءنے بھر پور شرکت کی اس مو قع پر تحصیل بھر سے آئے ہوئے علماءکرام نے پیغام امن کانفرنس ملتان میں بھر پور شرکت کا یقین دلایا او راس میں عوام و خاص کو متحرک کرنے کےلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔