Pages - Menu

جمعہ، 10 مئی، 2013

انتخابات کے سلسلہ میں بورے والا میں انتخابی میدان سج گیا، قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی تین نشستوں پرمسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف، پاکستان پیپلز  پارٹی اور آزاد امیدواران کے درمیان سخت مقابلے کی توقع

بورے والا: انتخابات 2013کے سلسلہ میں بورے والا میں انتخابی میدان سج گیا قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی تین نشستوں پر انتخابات میں حصہ لینے والے مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف ،پاکستان پیپلز پارٹی اور آزاد امیدواران کے درمیان این اے 167بورے والا کے نشست پر مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار سابق صوبائی وزیر چوہدری نذیر احمد آرائیں،تحریک انصاف کے ریاست علی بھٹی ،پاکستان پیپلز پارٹی کے کرنل (ر)راﺅ عابد علی خان،نذیرجٹ گروپ کی آزاد امیدوار عائشہ نذیر جٹ اور متحدہ دینی محاذ کے راﺅ حبیب الرحمان کے درمیان سخت معرکہ آرائی ہو گی ۔قومی اسمبلی کی نشست این اے 168جوکہ بورے والا اور وہاڑی تحصیل کی مشترکہ نشست ہے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدواد سید ساجد مہدی سلیم،تحریک جنصاف کے امیدوار سابق وفاقی وزیر نواب محمد اسحاق خان خاکوانی ،پیپلز پارٹی کی امیدوار نتاشہ دولتانہ اور نذیر جٹ گروپ کی آزاد امیدوار محترمہ ڈاکٹر عارفہ نذیر جٹ کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہو گا صوبائی حلقہ پی پی 232گگو منڈی کی نشست پر مسلم لیگ (ن) تحصیل بورے والا کے صدر آزاد امیدوار چوہدری محمد یوسف کسیلیہ اور مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار سابق صوبائی وزیر پیر غلام محی الدین چشتی کے درمیان کانٹے دار اور فیصلہ کن معرکہ ہو گا جبکہ اسی نشست پر نذیر جٹ گروپ کے آزاد امیدوار طاہر نقاش جٹ اور تحریک انصاف کے امیدوار رانا محمد مظفر خان بھی انتخابی میدان میں بھر پور حصہ لے رہے ہیں ۔صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی233 بورے والا شہر اس وقت ہر خاص و عام کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے اور بعض امیدواروں کی جانب سے ووٹرز کی خریدوفروخت کی خبریں بھی زبان زدعام ہیں اس نشست پر مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار چوہدری ارشاد احمد آرائیں،پاکستان تحریک انصاف کے حاجی محمد شہباز احمد ڈوگر،پیپلز پارٹی کے حاجی سردار خالدسلیم بھٹی اور آزاد امیدوار سابق تحصیل ناظم چوہدری عثمان احمد وڑائچ اور نذیر جٹ گروپ کی آزاد امیدوار حاجرہ نذیر جٹ ایک دوسرے کو ناک آﺅٹ کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگائے ہوئے ہیں۔ صوبائی نشست پی پی 235بورے والا اور وہاڑی تحصیل کی مشترکہ نشست ہے اس پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بلال اکبر بھٹی،پاکستان تحریک انصاف کے خالد محمود چوہان ،پیپلز پارٹی کے سابق ایم پی اے ملک نوشیر خان لنگڑیال اور آزاد امیدوار اعجاز سلطان بندیشہ اور جماعت اسلامی کے علی وقاص ہنجرا کے مابین دلچسپ مقابلہ ہے ۔انتخابی مہم کے آخری روز تمام اہم جماعتوں اور گروپوں کے امیدواروں کی جانب سے اپنی اپنی سیاسی طاقت کامظاہرہ کرنے کے لئے بورے والا اور گردو نواح میں بڑے بڑے جلسے منعقد ہوئے جن میں بورے والا شہر کے آفاق خان چوک پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار قومی اسمبلی چوہدری نذیر احمد آرائیں اور صوبائی امیدوار چوہدری ارشاد احمد آرائیں، کالج گراﺅنڈ ملتان روڈ پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار قومی اسمبلی ریاست علی بھٹی اورحاجی محمد شہباز ڈوگر،چوک پرانا ڈاکخانہ لنک جوئیہ روڈ پر پیپلز پارٹی کے امیدوار قومی اسمبلی کرنل (ر) راﺅ عابد علی خان اور صوبائی امیدوار سردار خالد سلیم بھٹی کے علاوہ چوک شہباز میں آزاد امیدوار عائشہ نذیر جٹ ،ریلوے گراﺅنڈ گگو منڈی میں آزاد امیدوار صوبائی اسمبلی چوہدری محمد یوسف کسیلیہ،ریلوے گراﺅنڈ ماچھوال میں تحریک انصاف کے این اے 168سے امیدوار نواب محمد اسحاق خان خاکوانی اور پی پی 235سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار خالد محمود چوہان کی حمایت میں منعقد کیے گئے۔جلسوں میں تمام امیدواروں نے اپنی بھر پور طاقت کا مظاہرہ کیا اور اپنی کامیابی کے دعوے کیے تاہم سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق مسلم لیگ (ن)،تحریک انصاف اور گگو منڈی میں آزاد امیدوار وں کے جلسے حاضر ی کے اعتبار سے تاریخی تھے جن میںہزاروںافراد نے شرکت کی اور مسلم لیگ (ن) ،تحریک انصاف اور آزاد امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلوں کی توقع ہے 

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔