مقتول عبدالرحمان |
بورے والا: نواحی گاﺅں 255 ای بی میں غریب محنت کش کے 9سالہ معصوم بچے کو ان کے پڑوسی نویں جماعت کے طالب علم نے مبینہ زیادتی کے بعد بہیمانہ طریقہ سے قتل کرکے نعش گتے کے ڈبے میں ڈال کر چھپا دی ۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے نعش برآمد کرلی اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ۔ واقعات کے مطابق چک 255 ای بی کے محنت کش مستری محمد عابد کا اکلوتا 9سالہ بیٹا عبدالرحمان جو کہ پہلی جماعت کا طالب علم تھا گذشتہ روز ایک بجے دن گلی میں کھیلتے ہوئے غائب ہو گیا ۔ والد ین نے اسکی تلاش شروع کر دی اور مساجد میں اعلانات کے علاوہ پولیس کو بھی اطلاع دی ۔ تاہم شام تک معصوم کی گمشدگی کا معمہ حل نہ ہو سکا مقتول عبدالرحمان کے پڑوسی غلام مصطفی ارائیں کی بیوی عذرا بی بی جب شام کو اپنے گھر واپس آئی تو کمرے میں خون کے دھبے دیکھ کر اپنے بیٹے محمد ارباز سے پوچھ گچھ کی تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا اور وہ اپنے جر م کو چھپانے کےلئے عبدالرحمان کے گھر والوں کے ہمراہ تلاش بھی کر تا رہا ۔ عذرا بی بی نے مجاہد کالونی میں رہا ئش پذیر اپنے بھائیوں کو وقوعہ کی اطلاع دی ،جنہو ں نے اپنے بھانجے ملزم ارباز کو قابو کرکے پولیس کے حوالے کر دیا ۔ پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر چک 255ای بی میں رات گئے اس کے گھرسے ڈبے میں بند نعش برآمد کے پوسٹمارٹم کےلئے ٹی ایچ کیو ہسپتال بوریوالا پہنچائی جہاں رات گئے اس کا پوسٹمارٹم کیا گیا۔ پورسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق مقتول کے گلے پر تیز دھا ر آلے سے شہ رگ کا ٹی گئی اور سینے کے دائیں بائیں ۔درمیان اور نازک اعضا ءپر سوراخ نما نشانات پا ئے گئے ۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم نے معصوم بچے کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد انتہائی بے دردی اور سفاکی سے قتل کیا پولیس نے مقتول کے والد محمد عابد کی رپورٹ پر ملزم کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے اور 302-377-363 ت۔ پ کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ۔ دریں اثناءمقتول عبدالرحمان کے ورثاء عبدالستار مغل، عبدالجبار، طارق سعید، محمد زاہد مغل، امیتاز الحق مغل نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کی ہے کہ ملزم کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔