بورے والا: شہر کے بارونق بازار میں طلباءکے دو متحارب گروپوں میں فائر نگ کا آدھ گھنٹہ آزادانہ تبادلہ راہگیر رکشہ ڈرائیور زخمی خوف سے دوکانداروں نے شٹر نیچے کر لئے خریداری کے لئے آنے والی خواتین کی چیخیں متعددبیہوش ہوگئیں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں دوبارہ تصادم وکیل کی کار کے شیشے ٹو ٹ گئے فریقین سے اسلحہ برآمد ۔تفصیلات کے مطابق شہر کے وسط میں بارونق گو ل چوک ٹی ایم اے کے سامنے گذشتہ روز گورنمنٹ کالج کے سابق طلباءعمر چوہدری گروپ اور اعجاز احمد ڈوگر گروپ کے درمیان آدھ گھنٹہ آزادانہ فائرنگ کا تبادلہ ہو ا فائرنگ کے خوف سے دوکانداروں نے اپنے شٹر نیچے کر لئے اور بازار میں خریداری کے لئے آنے والی خواتین، بچوں کی چیخیں نکل گئیں متعدد خواتین خوف سے بے ہو ش ہو گئیں جن کو قریبی دکانداروں نے اٹھا کر ٹی ایم کے گراﺅنڈ میں پنا ہ دی فائر نگ سے گول چوک میں کھڑے رکشے کا ایک ڈرائیور ظفر یاب شدید زخمی ہو گیا جس کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں پہنچا دیا گیا ۔بتایا جاتا ہے کہ لڑائی میں اعجاز نامی شخص بھی زخمی ہو اہے دونوں گروپ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں اپنے میڈیکل بنوانے کےلئے ایمر جنسی پر پہنچے تو ہسپتال کے اندر گروپوں کے حامی بھی کثیر تعداد میں پہنچ گئے وہاں پر پولیس کی موجودگی میں ایک بار پھرباہر سائیکل سٹینڈ پر دونوں گروپوں میں تصادم ہو گیا ایک دوسرے کو گھوسوں اور مکوں سے تشدد کا نشانہ بنایا عمر چوہدری والد طلعت محمود ایڈوکیٹ کی گاڑی کے شیشے توڑ دیئے پولیس نے موقع سے دو آدمیوں کو حراست میں لے لیا اور فریقین سے اسلحہ بھی برآمد ہو اہے ۔ پولیس کاروائی کے لئے مصروف تفتیش ہے بوریوالا کے شہریوں نے واقعہ کی پرزور مذمت کی اور شہر میں امن کی بحالی کا مطالبہ کیا ۔
جملیرا روڈ پر ڈاکو راج فائرنگ کرکے نامعلوم ڈاکو مسلسل تین روز سے شہریوں کو لوٹنے میں مصروف
بورے والا: مانا جملیرا روڈ پر ڈاکو راج فائرنگ کرکے نامعلوم ڈاکو مسلسل تین روز سے شہریوں کو لوٹ رہے ہیں پولیس اطلاع کے باوجود کاروائی سے گریزاں ۔ آر پی او ملتا ن سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ ۔ تفصیلا ت کے مطابق مانا جملیرا روڈ پر چک نمبر 287ای بی کی حدود میں نا معلوم چار ڈاکو مسلسل تین روز سے سٹرک پر ناکہ لگا کر وہاں سے گزرنے والے بیوپاریوں کے مسافر ہائی لیکس ڈالوں ،رکشوں اور موٹرسائیکلوں کو روک کر لوٹاجا رہا ہے ڈاکو نہ رکنے والی گاڑیوں پر فائرنگ کر تے ہیں ۔محمد اکبر ،فریاد ،سکنہ 295ای بی یٰسین سکنہ 297ای بی ،مانا محمد اسماعیل سکنہ 287ای بی ،محمد اقبال ،ذوالفقار سکنہ 287ای بی ،لاہور سے رکشہ پر آنے والے مہمانوں سمیت درجنو ں افراد کو ڈاکو ﺅں نے ہزاروں روپے کی نقدی ،موبائل فونزاور موٹرسائیکل سے محروم کر دیا ہے ۔پولیس نے اطلاع کے باوجود ابھی تک ڈکیتی کی کسی بھی واردات کا مقدمہ درج نہ کیا ہے ۔شہریوں نے آر پی او ملتان محمد امین وینس اور ڈی پی او وہاڑی سے جملیر ا مانا موڑ سٹرک پر پولیس کی پیٹرولنگ بڑھانے اور شہریوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
ریلوے کی زرعی اراضی ٹھیکہ پر حاصل کر نے والے بااثر افراد نے ملتان دہلی روڈ ہائی وے کی قیمتی اراضی پر غیر قانونی قبضے کر لیئے
بورے والا: ریلوے کی زرعی اراضی ٹھیکہ پر حاصل کر نے والے بااثر افراد نے ملتان دہلی روڈ ہائی وے کی قیمتی اراضی پر غیر قانونی قبضے کر لیئے ۔ وہاڑی تا اڈا رسول پور سڑک کے کنارے کے ساتھ کچے کھالوں کی تعمیر سے پشتے بیٹھ گئے جو حادثات کا باعث بن رہے ہیں شہریوں کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجا ب سے کاروائی کا مطالبہ ۔تفصیلا ت کے مطابق ملتان دھلی روڈ پر وہاڑی سے لے کر اڈ ا رسول پور تک ریلو ے لائن کے ساتھ ریلوے کی زرعی ہزاروں ایکڑ اراضی کو محکمہ نے مختلف ٹھیکیداروںکو لیز پر دیا ہوا ہے۔ان ٹھیکداروں نے محکمہ پرونشل ہائی وے کے متعلقہ حکام سے ساز باز ہو کر وہاڑی ،پکھی موڑ ،ماچھی وال،بوریوالا،مانا موڑ،گگومنڈی،اڈاکوارٹراور اڈا رسول پورتک محکمہ ہائی وے کی سینکڑ وں ایکڑ قیمتی اراضی لیول کرکے ریلو ے کی لیز پر حاصل کردہ اراضی کےساتھ شامل کر لی ہے مین پختہ سٹرک کے ساتھ ساتھ کچے کھالے بھی تعمیر کئے ہوئے ہیں جن کی نمی سے سٹرکوں کے بشتے بعض حصوں سے بیٹھ چکے ہیں جبکہ ہائی وے کی جگہ کی چوڑائی 220فٹ سے کم ہو کر 150فٹ تک رہ چکی ہے بااثرقبضہ مافیا کے سینکڑوںایکڑ اراضی پر ناجائز قبضوں سے محکمہ ہائی وے کو سالانہ لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے محکمہ ہائی وے اور دیگر متعلقہ اداروں کی چشم پوشی سے حادثات بھی معمول بن چکے ہیں۔شہریوں ملک سلیم، چوہدری محمد یٰسین ،طاہر اشرف چوہدری ،محمد افضل و دیگر نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور ڈی سی او وہاڑی جواد اکر م سے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔