ریٹرننگ آفیسربورےوالا محمد اقبال خان نےدونوں صوبائی حلقوں کےامیدواروں کے
کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کر لی
بورے والا : ریٹرننگ آفیسر ایڈیشنل سیشن جج بورےوالا محمد اقبال خان میو
نے بورے والا کے صوبائی حلقوں پی پی 232اور پی پی 233کے امیدواروں کے
کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کر لی اور مختلف سرکاری محکموں کے نا
دہندہ بعض امیدواروں سے لاکھوں روپے کی ریکوری کر لی ۔ اس موقع پر اسسٹنٹ
ریٹرننگ آفیسر ز اسسٹنٹ کمشنر بورے والا سیف اللہ ساجد اور ڈی ای او سعید
احمد بھی ان کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود تھے ۔ ریٹرننگ آفیسر نے پاکستان
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار پی پی 233چوہدری ارشاد احمد آرائیں ،امیدوار پی
پی 232پیر غلام محی الدین چشتی ،امیدوار پی پی 233آزادامیدوارچوہدری عثمان
احمد وڑائچ ،ق لیگ کے امیدوار پی پی 233چوہدری احسان اللہ چیمہ ،تحریک
انصاف کے عبد الروف چوہدری ،مسلم لیگ (ن) کے امیدوار محمد جمیل بھٹی ،کسان
اتحاد کے چوہدری فیاض عظیم ایڈوکیٹ ،تحریک انصاف کے امجد حمید چوہان ،(ن)
لیگ کے محمد عمران ارشاد ،چوہدری محمد عاشق آرائیں ،حاجرہ نذیر جٹ ،امیدوار
ان حلقہ پی پی 232آزاد امیدوار طاہر نقاش جٹ ،عثمان احمد وڑائچ ،پیپلز
پارٹی کے سلمان یوسف گھمن ،میاں آفتاب اقبال جیویکا ،روبینہ سلیم باجی،ایم
کیو ایم سمیت باقی تمام امیدواروں کے کاغذات منظور کر لئے ۔ ریٹرننگ آفیسر
نے ٹی ایم اے کا نا دہندہ ہونے کے باعث تحریک انصاف کے امیدوار پی پی 232پی
پی 233رانا مظفر خان کے کاغذات مسترد کر دئے جبکہ دو امیدواروں ایم کیو
ایم کے رانا فراز اکمل حلقہ پی پی 232اور محمد عتیق انور پی پی 233کے
کاغذات عمر کم ہونے کی بناءپر مسترد کر دئے ۔ فاضل ریٹرننگ آفیسر نے
امیدواروں پر لگائے گئے اعتراضات کی سماعت کے بعد پیپلز پارٹی کے امیدوار
سردار خالد سلیم بھٹی کو سوشل سکیورٹی کے واجبات ،مسلم لیگ (ن) کے چوہدر ی
محمد یوسف کسیلیہ اور محمد عابد کسیلیہ کو کنڈونیشن فیس اور تحریک انصاف کے
حاجی محمد شہباز ڈوگر کو زرعی انکم ٹیکس اور سردار عقیل احمد شانی ڈوگر کے
ذمہ زرعی ٹیکس کے واجبات آج 5اپریل تک جمع کر وانے کی شرط پر کاغذات منظور
ہونے کا حکم سنا دیا اور کہا کہ اگر انہوں نے مقررہ تاریخ تک واجبات جمع
نہ کر وائے تو اس صورت میں وہ الیکشن میں حصہ نہ لے سکیں گے ۔ درایں
اثناءتحریک انصاف کے امیدوار رانا محمد مظفر خان نے اپنے کاغذات مسترد ہونے
کے فیصلہ پرنظر ثانی کے لئے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر کے پاس اپیل دائر کرنے
کا فیصلہ کیا ہے ۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے
پارلیمانی بورڈ نے قومی اور صوبائی اسمبلی نشستوں پر امیدوار نامزد نہیں کئے اور نہ ہی نذیر آرائیں
گروپ سے صلح کی افواہوں میں کوئی حقیقت ہے ۔ سید سلمان شاہد
بورے والا: پاکستان مسلم لیگ (ن)نسیم شاہ گروپ کے امیدوار قومی اسمبلی این اے 167بورے والا سید سلمان مہدی نسیم نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے پارلیمانی بورڈ نے ابھی تک بورے والا سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی کسی نشست پر امیدوار نامزد نہیں کئے اور نہ ہی ہماری اپنے مخالف نذیر آرائیں گروپ سے کسی بھی صلح کی افواہوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف آئندہ تین چارروزکے اندر خود فیصلہ کریں گے جو ہمیں قابل قبول ہو گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے گروپ کے امیدوار ان صوبائی اسمبلی پی پی 233چوہدری محمد عاشق آرائیں ،چوہدری بختیاراحمد گوجر اور خالد محمود ڈوگر کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے مخالف گروپ کے امیدوار قومی اسمبلی چوہدری نذیر احمد آرائیں (ق) لیگ ضلع وہاڑی کے صدر رہ چکے ہیں ۔ ہماری ان سے کسی قسم کی صلح کے دروازے بند ہو چکے ہیں ۔ چوہدری نذیر احمد آرائیں آئین کی شق 62،63کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں اور گذشتہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے قائدین کے سامنے حلف اٹھا کر انکاری ہو چکے ہیں ۔ ان کے خلاف لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں رٹ دائر کی جا رہی ہے ۔ سید سلمان مہدی نے مزید کہا کہ ہمارا گروپ گگو منڈی سے صرف اور صرف چوہدری محمد یوسف کسیلیہ کو بطور امیدوار مسلم لیگ (ن) قبول کرے گا ۔ جبکہ بورے والا سے ہمارا کوئی بھی امیدوار جمیل بھٹی ،بختیار احمد گوجر، خالد محمود ڈوگر اور چوہدری عاشق آرائیں میں سے ایک ہوگا ۔ تاہم نسیم شاہ گروپ میاں محمد نواز شریف کے حتمی اعلان کے بعد اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور مسلم لیگ کے سربراہ میاں مھمد نواز شریف کے فیصلے کا احترام کرے گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ کسی بھی صورت میں مسلم لیگ (ن) سے باہر نہیں جا سکتے اور نہ ہی پیپلز پارٹی سمیت کسی دوسری جماعت سے الحاق کریں گے اور نہ ہی اتحاد ۔ گروپ لیڈر سید شاہد مہدی نسیم شاہ خود بورے والا میں آکر امیدواروں کا فیصلہ کریں گے ۔ اس موقع پر گروپ کے سابق ناظمین رانا شاہد سرور ، ضیاءاختر گوجر ،حاجی مبین احمد بھٹی ، رانا خادم حسین ،عامر ممتاز چشتی ،ضیاءاختر ڈھڈی کے علاوہ سرگرم مسلم لیگی کارکنان رانا محمد وکیل خاں ،احسان اللہ گھمن ،منظور بر کت ،رانا اجمل خان ،حافظ عاطف ریاض ،رانا مظہر مختار ،راﺅ نور محمد ، نادر خان برکی ،ڈاکٹر محمد سرور ،شیخ نثار احمد وقار سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔
بورے والا: پاکستان مسلم لیگ (ن)نسیم شاہ گروپ کے امیدوار قومی اسمبلی این اے 167بورے والا سید سلمان مہدی نسیم نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے پارلیمانی بورڈ نے ابھی تک بورے والا سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی کسی نشست پر امیدوار نامزد نہیں کئے اور نہ ہی ہماری اپنے مخالف نذیر آرائیں گروپ سے کسی بھی صلح کی افواہوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف آئندہ تین چارروزکے اندر خود فیصلہ کریں گے جو ہمیں قابل قبول ہو گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے گروپ کے امیدوار ان صوبائی اسمبلی پی پی 233چوہدری محمد عاشق آرائیں ،چوہدری بختیاراحمد گوجر اور خالد محمود ڈوگر کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے مخالف گروپ کے امیدوار قومی اسمبلی چوہدری نذیر احمد آرائیں (ق) لیگ ضلع وہاڑی کے صدر رہ چکے ہیں ۔ ہماری ان سے کسی قسم کی صلح کے دروازے بند ہو چکے ہیں ۔ چوہدری نذیر احمد آرائیں آئین کی شق 62،63کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں اور گذشتہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے قائدین کے سامنے حلف اٹھا کر انکاری ہو چکے ہیں ۔ ان کے خلاف لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں رٹ دائر کی جا رہی ہے ۔ سید سلمان مہدی نے مزید کہا کہ ہمارا گروپ گگو منڈی سے صرف اور صرف چوہدری محمد یوسف کسیلیہ کو بطور امیدوار مسلم لیگ (ن) قبول کرے گا ۔ جبکہ بورے والا سے ہمارا کوئی بھی امیدوار جمیل بھٹی ،بختیار احمد گوجر، خالد محمود ڈوگر اور چوہدری عاشق آرائیں میں سے ایک ہوگا ۔ تاہم نسیم شاہ گروپ میاں محمد نواز شریف کے حتمی اعلان کے بعد اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے اور مسلم لیگ کے سربراہ میاں مھمد نواز شریف کے فیصلے کا احترام کرے گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ کسی بھی صورت میں مسلم لیگ (ن) سے باہر نہیں جا سکتے اور نہ ہی پیپلز پارٹی سمیت کسی دوسری جماعت سے الحاق کریں گے اور نہ ہی اتحاد ۔ گروپ لیڈر سید شاہد مہدی نسیم شاہ خود بورے والا میں آکر امیدواروں کا فیصلہ کریں گے ۔ اس موقع پر گروپ کے سابق ناظمین رانا شاہد سرور ، ضیاءاختر گوجر ،حاجی مبین احمد بھٹی ، رانا خادم حسین ،عامر ممتاز چشتی ،ضیاءاختر ڈھڈی کے علاوہ سرگرم مسلم لیگی کارکنان رانا محمد وکیل خاں ،احسان اللہ گھمن ،منظور بر کت ،رانا اجمل خان ،حافظ عاطف ریاض ،رانا مظہر مختار ،راﺅ نور محمد ، نادر خان برکی ،ڈاکٹر محمد سرور ،شیخ نثار احمد وقار سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔
سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سرکاری سکول کے چار کنال رقبہ کو ناجائز قابضین سے واگزار کرا لیا گیا
بورے والا : سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سرکاری سکولوںکے رقبہ کو ناجائز قابضین سے واگزار کر وانے کے سلسلہ میں ڈی سی او کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر بورے والا سیف اللہ ساجد کی قیادت میں حکام نے کاروائی کر تے ہوئے گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول چک 499ای بی کی ساڑھے چار کنال قیمتی اراضی واگزار کر والی ۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر سیسف اللہ ساجد نے تحصیلدار قمر محمودخاں منج ،نائب تحصیلدار چوہدری محمد اسحاق ،ٹی ایم او راﺅ محمد خان اور محکمہ مال اور ٹی ایم اے کے عملہ نے بھاری مشینری کے ذریعہ چک نمبر 499ای بی میں ناجائز قابضین کے خلاف گرینڈ آپریشن کر کے ناجائز تعمیر شدہ 21مکانات منہدم کر کے سکول کی ساڑھے 4کنال اراضی واگزار کر واکر سکول کی ہیڈ مسٹریس کے حوالے کر دی ۔ اہل دیہہ نے سرکاری سکول کا رقبہ واگزار کر وانے پر حکام کو خراج تحسین پیش کیا ۔
بورے والا : سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سرکاری سکولوںکے رقبہ کو ناجائز قابضین سے واگزار کر وانے کے سلسلہ میں ڈی سی او کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر بورے والا سیف اللہ ساجد کی قیادت میں حکام نے کاروائی کر تے ہوئے گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول چک 499ای بی کی ساڑھے چار کنال قیمتی اراضی واگزار کر والی ۔ تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر سیسف اللہ ساجد نے تحصیلدار قمر محمودخاں منج ،نائب تحصیلدار چوہدری محمد اسحاق ،ٹی ایم او راﺅ محمد خان اور محکمہ مال اور ٹی ایم اے کے عملہ نے بھاری مشینری کے ذریعہ چک نمبر 499ای بی میں ناجائز قابضین کے خلاف گرینڈ آپریشن کر کے ناجائز تعمیر شدہ 21مکانات منہدم کر کے سکول کی ساڑھے 4کنال اراضی واگزار کر واکر سکول کی ہیڈ مسٹریس کے حوالے کر دی ۔ اہل دیہہ نے سرکاری سکول کا رقبہ واگزار کر وانے پر حکام کو خراج تحسین پیش کیا ۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔