جمعیت علما ءاسلام مزدور کی تنحواہ ایک تولہ سونے کے برابر مقرر کر ے گی ۔ امیدوار این اے 167مولانا عبدالنعیم نعمانی
بورے والا: جمعیت علما ءاسلام (ف) کے حلقہ این اے 167کے نامزد امیدوار مولانا عبد النعیم نعمانی نے کہا ہے کہ ہمارے تمام جماعتوں کے نامزد امیدواروں کیساتھ گہرے مراسم ہیں ۔ ہماری یہ کوشش ہوگی کہ کسی پر کیچڑ نہ اچھالا جائے ۔ ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے جاری کر دہ ضابطہ اخلاق کی مکمل پابندی کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی جماعت کا نشان کتاب الاٹ ہونے کے بعد پریس کلب بورے والا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا نظام جس طرز پر چل رہا ہے وہ خرابیوں کی انتہا کو پہنچ چکا ہے اور سابقہ حکومتیں اس نظام کو درست کر نے میں ناکام رہی ہیں ۔ عوام بے حال ہیں اور غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ ہم الیکشن میں کامیاب ہو کر علاقہ کے عوامی مسائل کو پوری نیک نیتی اور اخلاص کیساتھ حل کریں گے اور مزدور کی تنخواہ ایک تولہ سونا کے برابر کرنے کا اعلان کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بورے والا سٹی آف ایجوکیشن ہونے کے باوجود بنیادی تعلیمی سہولیات سے محروم ہے ۔ یہاں پر کوئی یونیورسٹی قائم نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمارے بچوں کو تعلیم حاصل کر نے کے لئے دوسرے بڑے شہروں میں جانا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے علاقہ میں نئے کالج اوریونیورسٹی قائم کر کے دیگراہم مسائل کو حل کریں گے ۔ ہم موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کر کے سرمایہ دار اور غریب کے فرق کو ختم کریں گے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومتی اداروں میں اگرچہ شفافیت نظر نہیں آتی مگر پھر بھی ہم ان پر اعتماد کر تے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ،جنوبی وزیرستان اور پشاور میں پاکستانی سکیورٹی ایجنسیز اور عوام پر حملوں کی بھر پور مذمت کر تے ہیں اور ان کے خاتمہ اور قیام امن کے لئے ہر قسم کی کوششیں کرتے رہیں گے ۔ ہم فرقہ واریت کے مکمل طور پر خلاف ہیں اور تمام مذاہب کا احترام کر تے ہیں ۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد اسلم ،افتخار شاہ ،سید امتیاز احمد ،محمد اشرف آرائیں ،محمد امجد ڈوگر ،محمد صابر ،محمد الیاس ،محمد نوید ساجد ،راشد ندیم، محمد نواز اور چوہدری مدثر احمد کے علاوہ حلقہ کے عوام کے کثیر تعداد موجود تھی جنہوں نے انہیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ۔
جنرل الیکشن کی مہم میں امیدواروں نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی شروع کر دی
بورے والا : جنرل الیکشن کی مہم میں امیدواروں نے مخالفین کو نیچا دکھانے کے لئے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی شروع کر دی ۔ انتظامیہ اور مانیٹرنگ ٹیموں کی خاموشی انکی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گئی ۔ تفصیلات کے مطابق جنرل الیکشن میں حصہ لینے والے حلقہ این اے 167بورے والا،پی پی 232گگو منڈی اور پی پی 233بورے والا سٹی کے امیدوار ان اپنی الیکشن مہم میں مخالفین کو نیچا دکھانے اور ووٹروں پر رعب و دبدبہ ڈالنے کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کر دہ ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔ امیدواروں نے 2سے 3لاکھ روپے کے حساب سے پراڈو اور ڈبل کیبن ڈالے ایک ماہ کے لئے بک کر لئے ہیں اور وہ 50سے زائد گاڑیوں کے قافلے میں اپنے ووٹروں کے پاس اپنی الیکشن مہم چلا تے ہوئے نظر آرہے ہیں ۔ بعض امیدواروں نے اپنی جیب سے گلی محلوں میں ترقیاتی کام بھی کروانا شروع کر دیے ہیںاور ان منصوبوں کے نام پر ووٹ حاصل کر نے کے لئے لاکھوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں ۔ کارنر میٹنگز میں گھوڑوں کے ڈانس ،آتش بازی اور تواضع بھی کی جارہی ہے ۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ناظمین اور کونسلر ز کو خریدنے کے لئے دیگر مراعات کے ساتھ ساتھ خفیہ طور پر بھاری رقوم بھی دی جارہی ہیں تا کہ الیکشن میں انکی ہمدردیاں مل سکیں ۔حکومت نے ملک میں عام انتخابات کو شفاف بنانے اور ایماندار آدمی کے الیکشن میں حصہ لینے کے لئے الیکشن کمیشن نے جو ضابطہ اخلاق مرتب کر تے ہوئے اخراجات پر جو پابندی لگائی تھی اسکی مسلسل خلاف ورزی پر انتظامیہ اور ضلعی الیکشن مانیٹرنگ ٹیموں کی خاموشی انکی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گئی ہے۔
ڈی سی او وہاڑی محمود جاوید بھٹی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کا از سر نو تعین کر دیا بورے والا: ڈی سی او وہاڑی محمود جاوید بھٹی نے ضلع وہاڑی کے عوام کو بنیادی اشیائے خوردونوش کی معقول قیمتوں پر دستیابی کے لئے خوردنوش کی قیمتوں کا از سر نو تعین کیا ہے اور ضلع کی ریونیو حدود پر عمل درآمد کے لئے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایات جاری کی ہیں جن کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر بورے والا نعیم اللہ بھٹی نے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ صاحبان کو ہدایت کی ہے کہ وہ بازاروں میں قیمتوں کو استحکام پر لائیں اور خلاف ورزی کر نے والوں کو قانون کے مطابق سزا دے کر ہفتہ وار رپورٹ روانہ کریں ۔ ڈی سی او وہاڑی کے نوٹیفیکیشن کے تحت اشیاءخوردونوش کی درج ذیل قیمتیں مقرر کی گئی ہیں ۔دال چنا باریک 63روپے فی کلو گرام ،دال چنا موٹی 68روپے فی کلو گرام ،دال مونگ دھلی ہوئی 95روپے تا 97روپے فی کلو گرام ،دال مونگ بغیر دھلی ہوئی 82روپے فی کلو گرام ،دال ماش چمن 118روپے فی کلو گرام ،دال ماش برما 96روپے فی کلو گرام ،دال مسور باریک 116روپے فی کلو گرام ،دال مسور موٹی 95روپے فی کلو گرام ،بیسن 68 روپے فی کلو گرام ،چنا سفید موٹا 89روپے فی کلو گرام ،چنا سفید باریک 83روپے فی کلو گرام ،سرخ مرچ پسی ہوئی 125روپے فی کلو گرام ،چاول سپر کرنل پکی نئی 108روپے فی کلو گرام ،چاول سپر کرنل کچی نئی 108روپے فی کلو گرام ،چاول ایری 6 - 38روپے فی کلو گرام ،گوشت چھوٹا 400روپے فی کلو گرام ،گوشت بڑا 240روپے فی کلو گرام ،روٹی 100گرام 5روپے ،دودھ 50روپے روپے فی کلو گرام ،دہی 60روپے فی کلو گرام ،میدہ 40روپے فی کلو گرام ،سوجی 40روپے فی کلو گرام ،انتظامیہ نے دکانداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ پرائس لسٹ نمایاں جگہوں پر آویزاں کریں اور ان پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں ۔
پاکستان کسان اتحاد کے امیدوارون نے اپنی انتخابی مہم شروع کر دی
بورے والا: پاکستان کسان اتحاد کے نامزد امیدوار قومی اسمبلی این اے 167ملک ذوالفقار حسین اعوان اور امیدوار صوبائی اسمبلی چوہدری فیاض عظیم ایڈوکیٹ نے گذشتہ روز اپنی انتخابی مہم کے سلسلہ میں یونین کونسل 75 کے چکوک 291ای بی اور 279ای بی میں لوگوں سے فرداََ فرداََ ملاقاتیں کیں او ر انہیں کسان اتحاد کے منشور اور ایجنڈے کے بارے میں آگاہ کر تے ہوئے اپنی حمایت پر آمادہ کیا ۔ اس موقع پر پاکستان کسان اتحاد کے دیگر رہنماءآفتاب احمد خان ساہوکا ،ملک محمد امین نمبردار ،فرخ ضیاءسندھو ،بابا سلطان اور محمد اسلم بھی ان کے ہمرا ہ موجود تھے ۔ کسان اتحاد کے امیدواروں نے کہا ہے کہ سابقہ حکمرانوں نے ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی زراعت کی بہتری کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے ۔ کسان اتحاد بر سر اقتدار آکر بھارت میں ملنے والی زرعی مفت سہولیات ،بجلی اور ادویات ،کھاد اور بیج کے لئے اقدامات کرے گا۔ چک نمبر 291ای بی کے چوہدری الیاس گل ،رانا محمد صفدر چک 279ای بی کے نمبردار حق نواز،ریاض جملیرا اور امتیاز خان نے انہیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ۔
محکمہ نادرا کی بد حواسیاں ۔ بورے والا کے رہائشی شہریوں کے ووٹ کا اندراج ضلع بنوں خیبر پختونخواہ میں کر دیا
بورے والا: محکمہ نادرا کی بد حواسیاں ۔ بورے والا کے رہائشی شہریوں کے ووٹ کا اندراج ضلع بنوں خیبر پختونخواہ میں کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بورے والا کے نواحی گاﺅں چک نمبر 255ای بی کا رہائشی محمد صادق جس کا قومی شناختی کارڈ نمبر 36601-0647036-5ہے گذشتہ عام انتخابات 2008اور بعد ازاں ضمنی الیکشن میں بورے والا میں اپنا ووٹ کاسٹ کر چکا ہے اور اس نے اپنے خاندان کے ہمراہ گاﺅں سے بورے والا شہر محمدحسین ٹاﺅن میں رہائش رکھی ہوئی ہے او وہاں اس کی فیملی کے دیگر 5افراد کے ووٹوں کا اندراج موجود ہے مگر محمد صادق نے چند روز قبل جب نادرا انفارمیشن سنٹر سے اپنا ووٹ نمبر حاصل کرنا چاہا تو وہ بنوں میں درج دیکھ کر پریشان ہوگیا اس نے وہاڑی میں الیکشن آفس اور نادرا کے دفتر سے اس سلسلہ میں رابطہ کیا تو جواب ملا کہ اب کچھ نہیں ہو سکتا ۔ 11مئی کے الیکشن کے بعد رابطہ کریں تاکہ مسئلہ کا حل نکل سکے ۔ محمد صادق نے نادرا کی اس غلطی پر شدید احتجاج کیا ہے اور کہا کہ وہ یہاں اپنا ووٹ نہ ہونے کی وجہ سے اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ دینے سے محروم ہوچکا ہے ۔ اس نے مزید بتایا کہ وہ کبھی زندگی میں بنوں نہیں گیا ۔
بورے والا میں 20 امیدواروں نے آخری روز اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے
بورے والا : عام انتخابات کے سلسلہ میں داخل کر وائے گئے کاغذات نامزدگی کی واپسی کے آخری روز قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر تین بڑی سیاسی جماعتوں کے امیدواران جنہیں پارٹی ٹکٹ نہ مل سکے تھے سمیت 20امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لئے ہیں ۔ کاغذات واپس لینے والوں میں بعض امیدواروں نے دوہرے کاغذات داخل کر واکھے تھے ۔ این اے 167سے سلمان یوسف گھمن ،اکبر علی بھٹی ،چوہدری نذیر احمد ،ملک محمد اقبال لنگڑیال ،ذوالفقار علی چوہان اور محمد عاشق آرائیں نے کاغذات واپس لے لئے ۔ پی پی 232گگو منڈی سے محمد یوسف کسیلیہ (ڈبل) ،سلمان یوسف گھمن ،محمد حنیف چوہان اور بشیر احمد خان حلقہ پی پی 233بورے والا شہر سے محمد عمران ارشاد (کورنگ) ،ذوالفقار علی چوہان ،اعجازا سلم، اشفاق شیخ ،محمد امجد جٹ ،امجد حمید چوہان ،چوہدری عاشق آرائیں ،عبد الرﺅف چوہدری ،محمد جمیل بھٹی اور سردار خالد محمود ڈوگر کا غذات نامزدگی واپس لینے والوں میں شامل ہیں ۔ مذکورہ امیدواروں میں سے بعض کا تعلق مسلم لیگ (ن) تحریک انصا ف اور پاکستان پیپلزپارٹی سے ہے ۔
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔