Pages - Menu

منگل، 30 جون، 2015

میڈیا نے رمضان المبارک کے مہینے میں اسلامی اقدار اور معاشرتی حیا کو ختم کردیا، سحر و افطار کے پروگرامات میں طوفان بدتمیزی اللہ کے عذاب کو دعوت دینے کے لئے کافی ہے،میڈیا اپنا قبلہ درست کرے ۔ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ میڈیا نے رمضان المبارک کو اپنے لئے کمائی کا سیزن اور ماہ صیام کو ماہ فیشن بنا دیا ہے، نوجوان نسل ایسی راہ پر چل نکلی ہے جو انہیں مذہب اور دین سے مسلسل دوری کی طرف لے جا رہی ہے، دنیا کے کسی اسلامی ملک میںایسا نہیں ہو رہا ہے جو پاکستان میں ہو رہا ہے، رمضان المبار کے تقدس کو مختلف کھیل کود اور تماشے میں خراب کردیا گیا ہے،جو لوگ سارا سال مختلف چینل پر ماڈلنگ ، موسیقی، رقص اور دیگر معاملات میں مشغول ہوتے ہیں وہ دین کے ٹھیکیداد بن گئے ہیں، غیر عالم دین پر تبصرے کر کے دین اسلام کی بنیادی اساس کو مجروح کر رہے ہیں، اور عوام کو دین کا غلط مطلب و متن بتایا جا رہا ہے، یہ سارا عمل مغربی و ہندوستانی سازش کے تحت ہو رہا ہے، (جمعیت علماءپاکستان کی قدیم مرکزی مسجد جہاں مملغ اعظم شاہ عبدالعلیم صدیقی اورقائد اہل سنت مولانا شاہ احمد نورانی تہجد و ترایح پڑھایا کرتے تھے ، وہاں) کچھ میمن مسجد صدر میں تہجد کی نماز کے بعد خادمین اورعوام الناس سے ملاقات میں اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت علماءپاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ میڈیا نے رمضان المبارک کے مہینے میں اسلامی اقداد اور معاشرتی حیا کو ختم کردیا، سحر و افطار کے پروگرامات میں طوفان بدتمیزی اللہ کے عذاب کو دعوت دینے کے لئے کافی ہے، ہماری اخلاقی قدریں زوال کی آخری حدوں کو چھو چکی ہیں۔میڈیا اپنا قبلہ درست کرے اور عوام اس بات پر غور وفکر کرے کہ کیا حضور علیہ السلام ان کے کس عمل سے خوش ہونگے، مذہبی جماعتوں اور اہم مذہبی شخصیات کی جانب سے میڈیاکے اس گھناﺅنے کردار پر خاموشی ایک سوالیہ نشان ہے، کراچی میں بارش کا نہ ہونا اور گرمی کی شدت سے مسلسل ہلاکتوں کا سلسلہ ایک طرح سے اللہ کا عذاب ہے، اگر امت مسلمہ نے اپنے گناہوں سے توبہ نہ کی تو عنقریب ہے کہ آسمان سے مزید بلائیں اور مصیبتیں نازل ہوں۔اس موقع پر خادمین و عوام الناس نے بڑی تعداد میں شرکت کی

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔