Pages - Menu

بدھ، 24 جنوری، 2018

برصغیر کی تقسیم کے وقت پاکستان اور بھارت ہجرت کرنے والے خاندان مٹی کی محبت کے رشتے میں بندھے ہیں . سونو نیلی بار


مشرقی پنجاب کے شہر لدھیانہ سے تعلق رکھنے والے بزنس مین سونو نیلی بار کا کہنا ہے کہ برصغیر کی تقسیم کے وقت پاکستان اور بھارت ہجرت کرنے والے خاندان مٹی کی محبت کے رشتے میں بندھے ہیں دونوں ملکوں کے عوام کے ایک دوسرے سے ملنے سے باہمی محبت اور پیار کو فروغ ملتا ہے

کنول دیپ سنگھ جو کہ سونونیلی بار کی عرفیت سے مشہور ہیں ان کا خاندان تقسیم ہند سے قبل بورے والا میں آباد تھا اور ان کا خاندان 1947ء میں ہجرت کرکے مشرقی پنجاب کے شہر لدھیانہ میں جا بسا تھا جہاں ان کا کپڑے کا کاروبار ہے اور مشرقی پنجاب، ہریانہ اور دہلی تک لدھیانہ کے مال روڈ پر واقعہ ان کے نیلی بار سٹور کی بڑی دھوم ہے جہاں خواتین کے پہناوے فروخت کیے جاتے ہیں

ان کے خاندان نے "نیلی بار" کا نام اپنے پاکستان کے اسی علاقہ سے اپنی محبت کے اظہار کے لیے رکھا ہوا ہے اورپاکستان کی کئی نامور شخصیات جن میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور،میاں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز،سابق وفاقی وزیر شیخ وقاص اکرم، سینیٹر سعید غنی،ایم این اے رمیش کمار سمیت کئی دیگر خریداری کر چکی ہیں۔

سونو نیلی بار نے بتایا کہ میرے داد امحکم سنگھ، ان کےبڑے بھائی ہرنام سنگھ، والد اتم سنگھ گھر میں بورے والا کے رہنے والے لوگوں اوراس علاقہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے ہمیشہ جذباتی ہوا کرتے تھے تب میں نے 2003ء میں گوگل پر بورے والا کے شہر کےبارے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تو میرامقامی صحافی ندیم مشتاق رامے سے ان کی ویب سائٹ بورے والا نیوز آن لائن کے ذریعے رابطہ ہو گیا

میں نے ندیم کو بتایا کہ ہمارا تعلق بورے والا سے ہے اور ان کو اپنے آبائی گھر کے متعلق بتایا کہ ہم اپنے گھر کی تصاویر دیکھنا چاہتے ہیں تو انہوں نے ہمارے گھر کی تصاویر کھینچ کر بھجوا دیں جس پر ہمارے گھر میں کافی جذباتی ماحول پیدا ہو گیااور ہمارا آپس کا باہمی رابطہ دوستی میں بدل گیا اور ہماری دعوت پر ندیم مشتاق رامے،چیئرمین میونسپل کمیٹی محمد عاشق آرائیں، کاروباری شخصیات حاجی محمد اسلم ،شیخ شاہد فاروق پہلی دفعہ 2005ء میں بھارت تشریف لائے تو انہوں نے مجھے میزبانی کا شرف بخشا اور ہمارا پیار کا رشتہ ابھی بھی قائم ودائم ہے ۔

سونو نیلی بار نے بتایا کہ انہوں نے بورے والا کے مقامی لوگوں سے ملاقات کی تو مجھے اندازہ ہوا کہ یہاں کی مٹی اورہوا میں کچھ ضرور ہے کہ میرے آباؤ اجدا یہاں کی محبت کو نہیں بھول پائے اورآج یہاں کے لوگوں کی محبت اور پیار نے مجھے بھی دیوانہ بنا دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے جب سے پاکستان کی سرزمین پر قدم رکھاہے یہاں کی سوغاتیں، مہمان نوازی ، انسانیت اور محبت کے رشتے نے میرا دل موہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نجی دورہ پر لاہور آئے ہیں لیکن میری خواہش تھی کہ میں بورے والا ضرور دیکھوں اور میری مٹی سے محبت مجھے یہاں کھینچ لائی

سونو نیلی بار نے بورے والا کے ای بلاک میں واقع اپنا آبائی گھر ، وہاڑی بازار اور غلہ منڈی میں خاندانی دوکانیں دیکھیں اور دوستوں کے ساتھ گھوم کر شہر سیر کی اور ان کے استقبال کے لئے سینکڑوں کی تعداد میں شہری امڈ آئے ۔

سونو نیلی بار نے اپنے دورہ بورے والا کو نہایت شاندار قرار دیا اور اس دورہ کے دوران یم این اے چوہدری نذیر احمدآرائیں ،سابق وفاقی وزیر اور ضلع ناظم وہاڑی سیدشاہد مہدی نسیم، چیئرمین میونسپل کمیٹی چوہدری محمد عاشق آرائیں، وائس چیئرمین حاجی افتخا احمد بھٹی،وائس چیئرمین ضلع کونسل وہاڑی رانا شاہد سرور و دیگر نمائندہ شہریوں سے ملاقاتیں بھی کیں اوران کی شاندار مہمان نوازی پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔