Pages - Menu

جمعرات، 7 ستمبر، 2017

میجر طفیل شہید نشانِ حیدر کے مزار پر پروقار تقریب


رپورٹ : ندیم مشتاق رامے....

پاکستان کے یوم دفاع کے موقع پر میجر طفیل شہید نشانِ حیدر کے مزار پر پروقار تقریب منعقد ہوئی ۔تقریب میں بہاولپور کور سے میجر جنرل معظم اعجاز نے شہید کے مزار پر پھولوں کی چادرچڑھائی۔اس موقع پر پاک فوج کے چا ق وچوبند دستے نے سلامی بھی پیش کی ۔

میجر طفیل محمد شہید نے 1958ءمیں ضلع کومیلا لکشمی پور کے محاذ پر ملک کادفاع کرتے ہوئے دشمن کا بھاری جانی ومالی نقصان کرتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔

تقریب میں شہید کے لواحقین اور ریٹائرڈ فوجیوں کے اہل خانہ نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے وطن عزیز کے لیے مزید قربانیاں دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

اس موقع پرڈپٹی کمشنر علی اکبر بھٹی ضلعی پولیس کی طرف سے ایس پی انویسٹی گیشن زبیدہ پروین، ایم پی اے چوہدری ارشاد احمد آرائیں ،چیئرمین میونسپل کمیٹی بوریوالا چوہدری عاشق آرائیں، اسسٹنٹ کمشنر بوریوالا راؤ تسلیم اخترنے بھی پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور شہید کو خراج عقیدت پیش کیا ۔

اس موقع پر میجر حسنین، میجر شاہد، میجر یاسر خان، کیپٹن حسنین، سی ای او ایجوکیشن شوکت علی طاہر ایس ڈی پی او بوریوالا طاہر مجید، چوہدری ضیاء اختر کے علاوہ معززین علاقہ ریٹائرڈآفیسرز، جوان اور شہداءکے اہل خانہ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میجر جنرل معظم اعجاز نے کہا کہ شہید کا مرتبہ و مقام بہت بلند ہے ۔قوم کا جذبہ اور اعتماد پاک فوج کو مضبوط کرتا ہے ۔شہداء کی قربانیوں کی بدولت قوم چین وسکون حاصل ہے۔ پاک فوج دفاع وطن کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ دشمن کو معلوم ہے اس قوم کو شکست دینا ممکن نہیں ۔میجر جنرل معظم اعجاز نے کہا کہ پاکستان انشاءاللہ ہمیشہ قائم رہنے کے لیے ہے جب تک ہمارے جوانوں میں جذبہ شہادت موجود ہے دنیا کی کوئی طاقت ہمیں زیر نہیں کر سکتی ۔

ڈپٹی کمشنر علی اکبر بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو متحد ہو کر دشمن کے عزائم کو ناکام بنانا ہے۔ قوم کا ہر فرد اپنی جگہ پر محافظ ہے۔

تقریب میں ا سکول کے طلبا و طالبات نے ملی نغمے اور ٹیبلوز کے ذریعے حب الوطنی کا اظہار کیا۔

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔