Pages - Menu

اتوار، 15 مئی، 2016

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد بورے والا کیمپس میں کسان میلہ

بورے والا: وفاقی پارلیمانی سیکریٹری برائے ہاوسنگ ایم اےن اے سید ساجد مہدی سلیم نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت زرعی خود کفالت کی منزل کے حصول کے لیے کسان دوست پالیسیوں کو فروغ دے رہی ہے تاکہ زرعی اجناس کی درآمد پر اٹھنے والی خطیر رقم کے زرمبادلہ کو بچایا جاسکے یہ بات انہوں نے سب کیمپس بوریوالا زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں منعقدہ کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری 70فیصد آبادی کا تعلق دیہات سے ہے اور وہ زراعت سے منسلک ہے جب تک ہم 70فیصد آبادی کو نظر انداز کر کے پالیسیاں مرتب کرتے رہےں گے کبھی اپنی منزل نہےں پاسکیں گے انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سب کیمپس بوریوالا کے لیے ایک ارب روپے کی گرانٹ دےنے کا وعدہ کیا ہے جس سے سب کیمپس میں نئے شعبوں کے اضافہ سے علاقہ کے لوگوں کو مستفید کیا جا سکے گا وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی اےم اےف اور ورلڈ بنک کے چنگل سے نکلنے کے لیے ہمیں کسان دوست پالیسیوں کو اپنانا ہو گا جن اجناس کی درآمد پر ہمیں خطیر زرمبادلہ خرچ کرنا پڑتا ہے ان اجناس کی پاکستان میں پیداوار کے ذریعے ہم خود کفالت کی منزل حاصل کر سکتے ہےں ہمیں قدرت کی دی ہوئی نعمتوں چاروں موسموں سے بھر پورفائدہ اٹھانا چاہےے نہ تو ٹےلنٹ کی کمی ہے نہ ہی وسائل کی محض م ؤثر حکمت عملی اور منصوبہ بندی کے فقدان سے زرعی خودکفالت کی منزل سے دور ہےں وائس چانسلر نے کہا کہ قرض کی رقم سے کسان پیکج اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام مسائل کا ہر گز حل نہےں ہمیں اپنی قوم کو ترقی کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرنا ہوگی اور سبسڈی کے کلچر سے بھی نکلنا ہو گا پالیسی سازی کو سیاسی ضروریات سے آزاد رکھنا ہو گا چےئر مین سٹےنڈنگ کمیٹی برائے اےکسائز اےنڈ ٹےکسیشن چودھری محمد یوسف کسیلیہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلی تعلیم کے اداروں کا قیام ہی ملکی ترقی کی ضمانت ہے مسلم لیگ (ن) کی صوبائی حکومت تعلیم کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدمات کررہی ہے بوریوالا میں سب کیمپس زرعی یونیورسٹی کا قیام فروغ تعلیم پالیسی کا ہی حصہ ہے کسان کنونشن سے پرنسپل سب کیمپس بورےوالاڈاکٹر عبدالسلام، سابق پراجےکٹ ڈائرےکٹر سب کیمپس ڈاکٹر اشتےاق احمد رجوانہ اور دےگر ماہرین زراعت ڈاکٹر عابد ،ڈاکٹر اسلم مرزا، ڈاکٹر محمد آصف خان ، اسامہ حفیظ نے بھی خطاب کیاکسان کنونشن میں ماہرےن زراعت توسیع ، مشینی کاشت،اصلاح آبپاشی کھالہ جات، پولٹری و لائےوسٹاک نے کسانوں کو جدید زراعت ولائےو سٹاک فارمنگ ، کچن گارڈننگ ،آم اور کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے لیے کسانوں کو سیر حاصل معلومات فراہم کیںکسانوں میں سبزیات کے بےج بھی تقسیم کئے گئے مختلف کمپنیوں کی طرف سے کنونشن میں کھاد ، بےج، اور زرعی ادویات کے سٹال بھی لگائے گئے تھے جہاں ماہرین کسانوں کو ان کی افادیت اور اثرات بارے معلومات فراہم کرتے رہے کنونشن میں علاقائی ثقافت کو اجاگر کرتے ہوئے گھوڑا ڈانس پیش کیا گےا جس حاضرین نے پسند کیا جبکہ طلبا نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا بھی ڈالا -

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔