Pages - Menu

جمعرات، 18 فروری، 2016

پاکستان کسان اتحاد کا مطالبات کے حق میں ملتان روڈ قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا

بورے والا :  پاکستان کسان اتحاد کا مطالبات کے حق میں ملتان روڈ قومی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا مختلف اضلاع کے سینکڑوں کسانوں نے رکاوئیں کھڑی کرکے کراچی سے لاہور جانے والی ٹرین روک لی ٹریفک اور ٹرینوں کی آمد ورفت معطل انتظامیہ کے کسان اتحاد سے مذاکرات کامیاب کے بعد ٹریفک بحال، تفصیلات کی مطابق پاکستان کسان اتحاد کے ضلعی صدر ملک ذوالفقاراعوان کی کال پر ضلع وہاڑی سمیت مختلف اضلاع کے کسانوں نے مطالبات کے حق میں چنوں موڑ کے قریب پر قومی شاہراہ بلاک کرکے احتجاجی دھرنا دیا جس سے ٹریفک مکمل جام ہو گئی جبکہ مظاہرین نے کراچی سے لاہور جانے والی فرید ایکسپریس ٹرین کو بھی رکا وٹیں کھڑی کرکے روک لیا جس سے سمہ سٹہ سیکشن پر ٹرنیوں کی آمد ورفت بھی معطل ہو گئی کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ٹیوب ویلز پر لگا ئے جانے واے سموں والے نئے میٹر کی جگہ پرانے میٹر بحال کیے جائیں، نا دھندہ صارفین کی وجہ سے سنیکڑوں دیہات کی 10 روزسے منقطع بجلی بحال کی جائے وفاقی حکومت کی جانب سے کسانوں کو دی جانے والی مراعات صوبائی حکومت کسانوں کو نہیں دے رہی ہے اور چیف ایگزیکٹو میپکو کی جانب سے مذاکرات کا وعدہ کرکے مذاکرات نہ کرنا زیادتی ہے اپنے مطالبات کی منظوری تک کسان دھرنا جاری رکھیں گے۔ دریں اثناءڈی پی او وہاڑی صادق علی ڈوگر اور ڈی سی او وہاڑی ناصر جمال ہو تیانہ کسانوں سے مذاکرات کے لئے بورے والا پہنچے ڈی پی او وہاڑی نے کسانوں کے اجتماع میں جا کر یقین دلایا کہ وہ کسانوں کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے جس پر کسانوں نے ٹرین کو لاہور جانے دیا جبکہ میپکو حکام نے کسان اتحاد کے دباﺅ میں آ کرفوری بورے والا کے تمام فیڈر ز پر بجلی بحال کر دی ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ کسانوں سے ہر صورت میں بقایا جات کی رقم وصول کی جا ئے گی گورنمنٹ کی رٹ کو کسی کو چیلنج نہیں کر نے دیں گے مذاکرات میں اسسٹنٹ کمشنر بورے والا سیف اللہ ساجد ،ڈی ایس پی بورے والامہر ذوالفقار علی سندرانہ ،اے ڈی سی جی رانا سلیم اختر،ایس ای میپکو محمد اشفاق اور ایکسئین واپڈا رانا محمد ایوب خاں بھی موجود تھے ڈی پی او وہاڑی نے بتایا کہ نادہندگان ٹیوب ویل مالکان دوروز کے اندر اپنے ذمہ بلوں کی ادائیگی کو یقینی بنائیں گے۔

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔