Pages - Menu

جمعہ، 8 اگست، 2014

ڈیڑھ سال پرانے چوری کے مقدمہ میں گرفتار ملزم پر پولیس کا مبینہ تشدد، علاقہ مجسٹریٹ نےپولیس کو فوری طورپر اس کا میڈیکل بورڈ سے طبی ملاحظہ کر وانے کے بعد رپورٹ عدالت میں پیش کر نے حکم دے دیا

بورے والا: ڈیڑھ سال پرانے چوری کے مقدمہ میں گرفتار ملزم پر پولیس کا مبینہ تشدد، سول جج علاقہ مجسٹریٹ بوریوالا محمد عاصم شفیق نے ملزم غلام شبیر کی تشدد سے حالت غیر دیکھ کر پولیس کو فوری طورپر اس کا میڈیکل بورڈ سے طبی ملاحظہ کر وانے کے بعد رپورٹ عدالت میں پیش کر نے حکم دے دیا تفصیلات کے مطابق ملزم غلام شبیر کے کونسل نے فاضل عدالت کو بتایا کہ چک نمبر 269ای بی کے مدعی محمد اکرم بھٹی نے ڈیڑھ سال قبل مقدمہ نمبر ی147/13بجرم 337-A-337A2تھانہ گگومنڈی میں درج کروایا کہ اس کے بیٹے کو غلام شبیر سندھی اور تین کس نامعلوم ملزم نے سوٹوں سے مضروب کیا اس دوران اس کا بٹو گر گیا جس میں ایک ہزار روپے تھا بعد ازاں مدعی اور ملزم کے مابین صلح ہو گی تھی ڈیڑھ سال بعد ان کے گاﺅں کے رہائشی ان کے مخالفین جاوید اختر ASIاور اسکے والد عبدالغفوربھٹی سکن چک 287ای بی نے سب انسپکٹر شاہد انور سے مبینہ ملی بھگت کر کے ڈیڑھ سال بعد اسی مقدمہ میں غلام شبیر ولد نذیر احمد بھٹی اور عامر صدیق سکنہ چک 287ای بی کو گرفتار کر کے 10روز تک سی آئی اے سٹاف کے حوالے کر دیا جہا ں پر جاوید اختر ASIاور اسکے بھائی نے غلام شبیر کو منجی لگا کر دونوں ٹانگوں سے کھینچ کر چیرا دے دیا جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی تو اس کی باقاعدہ گرفتار ی ڈال کر ریمانڈ جسمانی کےلئے سادہ کپڑوں میں دونوں بازوں سے اٹھا کر علاقہ مجسٹریٹ کے روبر پیش کیا تو ملزم کے وکیل رانا عبدالرحیم ایڈ وکیٹ نے فاضل عدالت کے روبرو مذکورہ پولیس تشدد کی کہانی بیا ن کی جس پر سول جج نے ملزم کی حالت غیر ہو نے کی تصدیق کر تے ہوئے اس کا میڈیکل بورڈ سے فوری طبی معائنہ کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کر نے کا حکم دے دیا ،دریں اثناءپاکستان مسلم لیگ ن کے ممبر پنجاب اسمبلی چوہدری ارشاد احمد ارائیں نے پولیس کے مبینہ تشدد اور انسانیت سوز واقعہ کی شدید مذمت کر تے ہوئے ڈی پی او وہاڑی سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور ذمہ دار افسران کو معطل کر کے تحقیقات کی اپیل کی ہے #

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔