Pages - Menu

اتوار، 3 مارچ، 2013

سیاست اورمذہب میں تنگ نظری کی بجائے وسیع الظرف ہونا چاہئے، جمعیت علمائے اسلام 31مارچ کو مینار پاکستان پر اسلام زندہ باد کانفرنس کے ذریعے تاریخی اجتماع کرے گی صدر جمعیت علمائے اسلام (ف) پنجاب مولانا رشید احمد لدھیانوی
بورے والا : سیاست اور مذہب میں تنگ نظری کی بجائے وسیع الظرف ہونا چاہئے ۔ آپس میں لڑائیوں سے ملک ترقی نہیں کر سکتا ہمیں ایک دوسرے کو دلائل سے سمجھانا ہے ،دنیا میں سب سے زیادہ دہشت گردی اور شدت پسندی پاکستان میں ہے ہمیں اپنی سوچ کے دائرے کو بدل کر آگے بڑھنا ہے،جمعیت علمائے اسلام 31مارچ کو مینار پاکستان پر اسلام زندہ باد کانفرنس کے ذریعے تاریخی اجتماع کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام(ف) پنجاب کے صدر مولانا رشید احمد لدھیانوی نے تحصیل صدر مولانا عبدالنعیم نعمانی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جمعیت علماءاسلام کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد کفایت اللہ درخواستی ،ضلعی صدر راﺅ ارشاد احمد ،جنرل سیکرٹری چوہدری مقصود احمد ، خلیل الرحمان ،حنیف الرحمان ،عبدالخالق ،حافظ مولانا راﺅ منور احمدخان،محمد اشرف و دیگر بھی موجود تھے۔مولانا رشید احمد لدھیانوی نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کی قیادت ایک عرصہ سے مولانا فضل الرحمان کے ذریعے امن مذاکرات کی خواہش مند تھی جس پر انہوں نے سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے مشاورت کرکے سب کو امن کی خاطر اکٹھا کیا تاکہ معاملات کو آگے بڑھایا جا سکے اور یہ پاکستاتی عوام ،حکومت اور فوج کے مفاد میں ہے ۔ نادیدہ قوتوں کو ہماری اس کوشش کی ستائش کرنی چاہئے ۔ہماری جماعت پاکستان کی خود مختاری اور سا لمیت کے لئے ہرممکن اقدام اٹھائے گی ۔ مولانا رشید احمد لدھیانوی نے کہا کہ جے یو آئی (ف)آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ نوازودیگر مذہبی جماعتوں سے مل کر الیکشن لڑے گی تا کہ حکومت مخالف ووٹ تقسیم نہ ہو ۔انشاءاللہ جے یو آئی (ف)خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں اتحادیوں سے مل کر حکومت بنائے گی اور مرکز میں بھی ان کی مرضی کا وزیر اعظم ہوگا ۔مولانا رشید احمد لدھیانوی نے کہا کہ جے یو آئی(ف) 31مارچ کو مینار پاکستان پر اسلام زندہ باد کانفرنس کے ذریعے تاریخی اجتماع کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طاہر القا دری کا اپنا ذاتی ایجنڈا نہیں تھا بلکہ وہ سیاسی ماحول کو خراب کرنے آئے تھے اور اب ملک سے بھاگ گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کا فوج کو بلانے کا خواب پورا ہوتا نظر نہیں آرہا لیکن مجھے آرمی چیف اشفاق کیانی کاملک میں آزادانہ انتخابات کا خواب پورا ہوتا نظر آرہا ہے ۔مولانا لدھیانوی نے کہا کہ جے یو آئی (ف)صوبہ پنجاب کی تقسیم اسمبلی کی پاس کردہ قراردادوں کی روشنی میں ہوتا دیکھنا چاہتی ہے تاکہ بہاول پوراورجنوبی پنجاب الگ الگ صوبے بن سکیںلیکن حکومتی خواہش کے مطابق صوبوں کی تقسیم کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے ۔
نو سر بازوں نے دو خواتین کو کار میں اغواء کر کے زیورات اور نقدی سے محروم کر دیا
بورے والا : نو سر بازوں نے دو خواتین کو کار میں اغواء کر کے زیورات اور نقدی سے محروم کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق چک نمبر 98ای بی شیخ فاضل کی رہائشی دو ضعیف خواتین مقبولاں بی بی اور دولاں بی بی گذشتہ روز دوائی لینے کے لئے بورےوالا شہر میں آئیں۔ وہاڑی بازار چوک قصائیاں میں چونگی نمبر 5کے قریب ڈاکٹر کے پاس جانے کے لئے رکشہ کے انتظار میں کھڑی تھیں کہ ایک سفید رنگ کی کار جس میں دو خواتین اور ایک مر د تھا قریب آکر رک گئی ۔ انہوں نے بہانے سے دونوں خواتین کو اپنی کار میں سوار کر لیا اور چونگی نمبر 5میں اتارنے کی بجائے مرضی پورہ کی طرف اپنی کار بھگا لی ۔ راستہ میں نو سر بازوں نے خواتین کے کانوں سے تقریباََ3تولہ کے طلائی کے زیورات اور دس ہزار روپے کی نقدی چھین کر نہر کے قریب اتار کر فرار ہو گئے۔ وقوعہ کی اطلاع تھانہ ماڈل ٹاﺅن پولیس کو کر دی گئی جو کہ مصروف تفتیش ہے
بورے والا بار ایسوسی ایشن کے وفد کی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے ملاقات
بورے والا : جنرل سیکرٹری بار کی قیادت میں بورے والا بار ایسوسی ایشن کے وفد کی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے ملاقات ۔ بورے والا میں مزید ایک ایڈیشنل سیشن جج تعینات کرنے کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق بورے والا ایسو سی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد شہباز حسین بھٹی کی طرف سے جاری کر دہ پریس ریلیز کے مطابق بورے والا بار کے ایک وفد جس میں سابق صدر بار مہر طاہر امجد ایڈوکیٹ،خالد دمسعود ایڈوکیٹ ،شیخ اشتیاق احمد شامل ایڈوکیٹ ،مبین احمد بھٹی ایڈوکیٹ،اسرار محمود چوہدری ایڈوکیٹ شامل تھے گذشتہ روز ہائیکور ٹ کے چیف جسٹس عمر بندیال سے گذشتہ روز ملتان میں ایک عشائیہ کے دوران ملاقات کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ بورے والا ایک مزید ایڈیشنل سیشن جج تعینات کیا جائے اور کورٹس روم میں فرنیچر ،لائبریری میں کتب فراہم کی جائیں ۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے وفد کو مطالبات پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔